عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۸) قمیص اور شلوار کو تہبند کے طرز پر پہننا یا قمیص کواس طرح پہننا کہ اس کاکچھ حصہ اپنے نصف زیریں حصہ پر باندھ لے اور باقی حصہ کو اپنے دونوں کندھوں یا ایک کندھے پر ڈال لے اس کو تو شیح کہتے ہیں اور یہ مکروہ ہے ۲؎ (۹) احرام باندھنے کے بعد ایسا کپڑا پہننا جس کوعود یا صندل وغیرہ کسی خوشبو کی دھونے دی گئی ہو اور سراج الوہاج میں ہے کہ خوشبو کی دھونی دیئے ہوئے کپڑے کو پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کیونکہ خوشبو کا کوئی جزو اس کپڑے میں مستعمل نہیں ہے بلکہ اس سے صرف بُو حاصل ہوتی ہے اور یہ خوشبو کا استعمال کرنا نہیں ہوگا جیساکہ اگر کوئی شخص عطر فروش کی دکان میں بیٹھے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۳؎ اور اسی وجہ سے خانیہ میں کہا ہے کہ جو شخص ایسے گھر میں داخل ہوا جس میں خوشبو سلگائی گئی ہو اوراس کے دھوئیں میں سے کچھ اس کے کپڑے کو لگا ہو تو اس پر کوئی جزا واجب نہیں ہوگی ۴؎ اور منسک الکبیر میں یہ زیادہ ہے ’’اور خوشبو لگا ہوا کپڑا پہننا بخلاف خوشبو کے ساتھ رنگا ہوا ہونے کے کہ اس میں جزا لازم ہوگی ۔اھ ۵؎ (۱۰) خوشبو سونگھنا مکروہ ہے اورا س سے اس پر کوئی جزالازم نہیںہے ۶؎ اور یہ مسئلہ یا تو مختلف فیہ ہے اس لئے کہ فارسی نے نقل کیا ہے کہ محیط میں ہے کہ خوشبو سونگھنا مکروہ نہیں ہے یا کراہت کاہونا اس کے قصداً سونگھنے پر محمول ہے اور اسی طرح البحرالزاخر میں ذکر کیا ہے کہ اس کو ریحان وخوشبو و سفر جل (بہی جو کہ ایک قسم کا میوہ ہے) اور لیموں سنگترہ وغیرہ کاسونگھنا مکروہ ہے اھ ۷؎ یعنی ہر خوشبودار پھل یا نباتات کا سونگھنا مکروہ ہے جبکہ قصداً ایسا کرے اور اگر ارادہ وقصد کے بغیر خوشبو اس کے دماغ میں پہنچے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۸؎