عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بال ٹوٹنے اور جُوں کے مرنے کاخوف نہ ہو ایسی جگہ شدت کے ساتھ کھجایا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں(جیسا کہ مباحات میں مذکور ہے) اور اگر بال ٹوٹنے اور جُوں کے مرنے کا باعث ہو تو کھجانا خواہ سخت ہو یا نرم محرمات میں شمار ہوگا ۱۱؎ پس جب اپنے سر کوکھجائے تو نرمی سے کھجائے ، اور امام ابو حنیفہؒ سے روایت ہے کہ انگلیوں کے اندرونی حصہ سے کھجائے تاکہ سر کے کیڑوں (جُوں وغیرہ) کو ایذا نہ پہنچے اور اس کے بال نہ جھڑیں ۱۲؎ (۵) طیلسان (چادر ) کے سروں کو اپنی گردن کے اوپر باندھنا، اگر گرہ (یا گھنڈی ) لگائے بغیر طیلسان (چادر) کو اوڑھا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۱۳؎ اور اسی طرح اپنی طیلسان کو تکمہ(گھنڈی) یا خلال(پن وغیرہ) سے بھی بند نہ کرے کیونکہ اس طرح یہ سلے ہوئے کپڑے کے مشابہ ہوجائے گا۴ ۱؎ (۶) قبا وعبا وجُبّہ وپوستین ولبادہ یا قمیص وغیرہ کو اپنے کندھوں پر (چادر کی طرح) اس طرح ڈالنا کہ بازو اس کی آستینوں میں داخل نہ کئے جائیں ۱۵؎ یعنی جبکہ نہ ان کو تکمہ (بٹن وغیرہ) لگائے جائیں اور نہ پن یا کانٹے وغیرہ سے اٹکایا جائے پس اگر قبا وغیرہ کو کندھوں پر ڈال لیا اور س کو تکمہ وغیرہ نہیں لگایا اور نہ ہی اُسکی آستینوں میں بازو داخل کئے تو یہ فعل مکروہ ہے لیکن اس پر کچھ لازم نہیں ہے اور ایک آستین میں ایک بازو کاداخل کرنا دو آستینوں میں دونوں بازو داخل کرنے کے حکم میں ہے ۱۶؎ (۷) چادر اور تہبند میں گرہ لگانا یعنی چادر یا تہبند کے ایک سرے کو دوسرے سرے کے ساتھ باندھنا یا کانٹے وسوئی وپن وغیرہ سے اٹکانا یا چادر وتہبند کو رسی وکمر بند وغیرہ سے باندھ لینا ۱؎