عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ڈالنا مستحب ہے اور تقلید (قلاوہ ڈالنا) اس سے زیادہ پسندیدہ ہے اور دونوں کو جمع کرنا افضل ہے اور بکری و بھیڑ کے لئے ان تینوں مذکورہ چیزوں میں سے کوئی چیز نہیں کی جاتی ۱؎ پس اگر بکری کو قلاوہ ڈالا تو اس سے وہ محروم نہیں ہوگا اگرچہ اس کو ہانک کر لے جائے کیونکہ بکری کو قلاوہ ڈالنا غیر متعارف ہے اور یہ سنت بھی نہیں ہے پس یہ تلبیہ کے قائم مقام نہیں ہوگا۔ ۲؎ (۶) اور اگر ایک اونٹ یا گائے بیل میں سات یا اس سے کم آدمی شریک ہوئے اور ان میں سے کسی ایک نے باقی دوسروں کے امر سے اس کو پٹہ ڈالا تو وہ سب احرام میں داخل ہوگئے جبکہ وہ سب اس ہدی کے ساتھ چلے ہوں، اور اگر اس شخص نے باقی ساتھیوں کے امر کے بغیر پٹہ ڈالا ہو تو صرف وہی ایک شخص احرام میں داخل ہوگا باقی دوسرے نہیں ۔ ۳؎ (۷) اور اگر ہدی کا جانور کسی دوسرے آدمی کے ساتھ روانہ کیا یا جانور کو اپنی مرضی پر چھوڑ دیا یعنی کسی کے ساتھ کئے بغیر ہنکا دیا اور آگے بڑھا دیا پھر اس کے بعد خود بھی روانہ ہوگیا تو اگر وہ روانہ کیا ہوا جانور قران یا تمتع کی ہدی کا تھا اور حج کے مہینوں میں روانہ کیا تھا تو اس ہدی کا مالک خانہ کعبہ کی طرف روانہ ہوتے ہی احرام میں داخل ہوجائے گا جبکہ وہ احرام کی نیت کرکے روانہ ہوا ہو اگرچہ وہ اس جانور سے ابھی نہیں ملا یہ حکم استحساناً ہے (یعنی استحسان یہ ہے کہ اس کا احرام منعقد ہونے کے لئے اپنی ہدی کے جانور کو جا ملنا شرط نہیں ہے، مؤلف) اور اگر وہ ہدی قران یا تمتع کی نہیں تھی یا ہدی تو قران یا تمتع کی تھی لیکن وہ حج کے مہینے نہیں تھے تو اب وہ خانہ کعبہ کی طرف روانہ ہوتے ہی محرم نہیں ہوگا، بلکہ روانہ ہوکر جب تک میقات سے پہلے اس ہدی کو نہ مل جائے اور پھر خود اس