عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اس کی تلافی ہوجائے گی جو بلااحرام اپنے میقات سے گزرجانے کی وجہ سے اس پر واجب ہوا تھا کیونکہ اس پر واجب تھا کہ و ہ اس مبارک مقام کی تعظیم کے لئے میقات سے احرام باندھ کر آگے جائے پس یہ صورت ایسی ہوگئی گویا کہ اس نے ابتداء میں میقات سے حجِ فرض کا احرام باندھا ہے بخلاف اس صورت کے جبکہ وہ سال گزرجائے کیونکہ اب وہ حقِ تعظیم اس کے ذمہ دین ہوگیا اب وہ احرام مقصود کے ساتھ ہی ادا ہوگا جیسا کہ نذر کے اعتکاف میں ہے کہ وہ اسی سال کے رمضان کے روزہ سے اداہوجاتا ہے لیکن وہ سال جس کے رمضان میں اعتکاف کی نذر کی تھی، گذرجانے کے بعد آئندہ سال کے رمضان سے ادا نہیں ہوگا بلکہ اس کے ذمہ دین ہوجانے کی وجہ سے رمضان کے علاوہ دن میں روزہ رکھ کر اعتکاف کرنے سے اداہوگا ۱؎ (۵) اگر کوئی شخص سرزمینِ حرم میں احرام کے بغیر کئی مرتب داخل ہوا تو بلا احرام داخل ہونے کی وجہ سے ہر دفعہ کے لئے ایک حج یا عمرہ واجب ہوگا اور اسی طرح ہر دفعہ کے لئے ایک دم واجب ہوگا کیونکہ ہر دفعہ کا بغیر احرام داخلِ حرم ہونا وجوبِ نسک ودم کا سبب ہے اور اگر حدودِمیقات سے کئی دفعہ بغیر احرام گذرجانے والے شخص نے اسی سال میں حج فرض یا نذر وغیرہ کا احرام باندھا تو وہ احرام آخری دفعہ بغیر احرام گزرنے کی جگہ معتبر ہوگا(یعنی آخری دفعہ کا حج یا عمرہ اور دم اس سے ساقط ہوگا) او رباقی دفعات کے حج یا عمرہ اور دم کی قضا اس پر واجب ہوگی اور اگر اسی سال کسی حج یا عمرہ کا احرام نہیں باندھا تو آئندہ سال احرام باندھنے کی جو تفصیل اوپر (ایک مرتبہ بلا احرام گزرنے والے کے لئے) میں گزرچکی ہے وہی یہاں بھی ہے ۲؎ (یعنی اب اس کو ہر دفعہ کے دخول کے لئے خاص اسی کی ادائیگی کی نیت سے حج یا عمرہ کا احرام باندھنا ہوگا اور اسی کی ادائیگی کی نیت سے دم