عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
یاد آتا ہے ، راستہ میں رہزنوں اور ڈاکوؤں کی ہول و ہراس پیش آنے کے وقت شیطان دشمنِ ایمان کی رخنہ اندازیاں یاد آتی ہیں، رات کے وقت سمندری موجوں یا بری درندوں کے خوف پر اندھیری قبر میں سانپ بچھو اور کیڑے مکوڑے یاد آتے ہیں، کبھی قافلے سے چھوٹ کر اکیلا رہ گیا تو قبر کی تنہائی و وحشت یاد آتی ہے، جدہ میں وکلا و مطوفین کی طرف سے نام و وطن کا سوال ہونے پر قبر میں منکر نکیر کے سوالا ت و باز پرس کا دھیان آتا ہے اور پھر جب مطوف یا اس وکیل کے سپرد ہوا تواس کو دیکھ کر وہ مربی و سرپرست شفیع پیغمبر یاد آتا ہے جس کی کفالت میں اور جس کے جھنڈے کے نیچے محشور ہونا ہے، حرمِ محترم میں داخل ہوکر لبیک پکارے تو قبروں سے اٹھتے وقت فرشتہ کی ندا پر حاضر حاضر کہنا یاد آتا ہے الخ ۸ ؎ اور میقاتِ حج گویا میقاتِ قیامت کی نظیر ہے اور عرفات کے میدان میں لاکھوں آدمیوں کا اجتماع اور حرارت کی تمازت روزِ محشر کا نمونہ ہے اسی طرح تمام افعال میں اگر غور کرو گے تو سفرِ آخرت کا نمونہ نظر آئے گا ۹ ؎۔ (۳۱)غرضکہ یہ سفر دینی اور دنیوی لحاظ سے ایک بہترین چیز ہے اس سے اقوام کے اخلاق و عادات کا پتہ چلتا ہے مختلف تجربات اور دینی و دنیوی منافع حاصل ہوتے ہیں، موجودہ اور سابقہ امتوں کے حالات اور مقامات دیکھ کر خاص عبرت حاصل ہوتی ہے۔ سفرِ حج کرنیوالے جانتے ہیں کہ اس سفر سے بہتر کوئی دوسرا سفر نہیں یہ سب چیزوں کا جامع ہے ۱ ؎ حج کی حکمتیں یا اﷲ جل شانہ‘ کے کسی بھی حکم کی حکمتیں کوئی کہاں تک بیان کرسکتا ہے ، اﷲ جل شانہ‘ کے ہر حکم میں اتنی حکمتیں ہیں کہ ان میں سے بہت سی مصالح تک ہماری عقول کی رسائی بھی نہیں ہے اور ہر حکم میں جتنا غور کیا جائے روز بروز فوائد زائد ہی سمجھ میں آتے رہتے ہیں اور ہر شخص اپنی فہم کے موافق اُن پر غور کرتا رہتا ہے،