عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اسلام : حج فرض ہونے کے لئے مسلمان ہونا شرط ۵؎ یعنی شرائطِ وجوبِ حج میں سے پہلی شرط اسلام کا تحقیقی طور پر پایا جانا ہے صرف لوگوں میں اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرنے سے اس پر حج فرض نہیں ہوتا جب تک کہ دل سے اسلام نہ لایا ہو پس کا فرپر حج فرض نہیں ہے خواہ وہ کا فرذمی ہو یا حربی اور اس کا کفر ظاہری طور پر ہویاباطن میں کافرہو یعنی منافق ہو ۶؎ پس منافق کا حج بھی صحیح نہیں ہو گا کیونکہ اس میں حقیقتاًاسلام نہیں پایا گیا اگرچہ وہ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتاہے ۷؎ ۔ (۲) اگر کا فراپنے کفر کے زمانہ میں اس قدر مال کا مالک ہو گیا تھا جس سے حج واجب ہو جاتا ہے پھر فقیر ہو جانے کے بعد وہ مسلمان ہو گیا توحالت کفر کی مالداری کی وجہ سے اس پر حج فرض نہیں ہوگا اس کے بر خلاف اگر کوئی مسلمان اس قدر مال کا مالک ہو ا کہ جس سے حج واجب ہو جاتا ہے اور اس نے حج نہ کیا یہا نتک کہ فقیر ہو گیا تو اس کے ذمہ حج فرض کے طور پر باقی رہے گا ۸ ؎ ۔ (۳) اگر کسی مسلمان نے ایک مرتبہ یاچند مرتبہ حج کیا پھر حج پورا کر لینے کے بعد وہ ( نعوذ با ﷲ) مرتد ہو گیا اس کے بعد پھر مسلمان ہو گیا تواب دو بارہ اسلام لانے کے بعد جب اس میں حج کے شرائط پائے جائیں گے تو اس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہو گا ۱ ؎ کیونکہ یہ تمام عمر میں کسی وقت ادا کرنا فرض ہے اور پہلے اسلام کی حالت میں کیا ہوا حج اس کے مرتد ہونے کی وجہ سے باطل ہوگیا پس اب وہ شخص گویا کہ نیا مسلمان ہوا ہے ۲ ؎۔ (۴) کافر اگر خود حج کرے تو حج کی ادائیگی صحیح نہیں ہے کیونکہ وہ عبادت کا مطلق اہل نہیں ہے اس لئے اس کو حج کی بھی صلاحیت نہیں ہے پس اگر کوئی کا فر حج کرلے اور پھر مسلمان ہو جائے تو اس حج کا کوئی اعتبار نہیں ہو گا جو اس نے حالت کفر میں کیا ہے کیونکہ