عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۸) معاشی حیثیت سے دنیا کی معلومات کا ذریعہ سفرِ حج سے بہتر نہیں کہ ہر ملک کی مصنوعات، ایجادات، پیداوار کے حالات اور اس قسم کی جتنی تفصیلات معلوم کرنا چاہیں اس سفر میں بہترین طریقہ سے حاصل ہوسکتی ہیں ۶ ؎ (۱۹) علمی حیثیت سے سفرِ حج نہایت بہتر چیز ہے کہ اس موقع پر ہر جگہ کے علماء موجود ہوتے ہیں ،ان کی علمی حیثیت اور ہر مقام کے علمی مراکز، علمی کارنامے، ان کی ترقیات اور تنزل اور اُن کے اسباب پر تفصیل سے اطلاع ہوسکتی ہے اور مختلف نوع کے علماء سے افادہ اور استفادہ کیا جاسکتا ہے ۷ ؎ (۲۰)دنیا بھر کے اولیاء ابدال و اقطاب کا ایک معتدبہ طبقہ ہر سال حج میں شرکت کرتا ہے لہٰذا اُن کے فیوض وبرکات، انوار و کمالات سے استفادہ کا بہترین موقع حج ہے ۸ ؎ (۲۱) اﷲ تعالیٰ کی معصوم مخلوق فرشتے جو عرش الٰہی کے طواف میں ہر وقت مشغول رہتے ہیں حج میں ان سے تشبہ حاصل ہوتا ہے اور حدیث پاک کے ارشاد ’’مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَھُوَ مِنْھُمْ ‘‘ (ترجمہ: جو کسی قوم کے ساتھ مشابہت پیدا کرتا ہے ان ہی میں شمار کیا جاتا ہے ) کی بنا پر فرشتوں کے ساتھ جو کسی وقت اور کسی آن اﷲ جلّ شانہ‘ کی منشا کے خلاف نہیں کرتے مشابہت حاصل ہوتی ہے ۹ ؎ (۲۲) پہلی امتوں میں مذہبی حیثیت سے رہبانیت ایک بہت ہی اہم اور اونچی چیز شمار کی جاتی تھی مگر اسلام نے اسکو روک کر اس کا بدل سفرِ حج کو قرار دیا چنانچہ زینت کی اشیاء اور بیوی سے صحبت تو درکنا صحبت کا ذکر تک ناجائز کردیا اور اس (رہبانیت )کا نعم البدل سفرِ