عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۴)غُربا اور امراء کا اختلاط جو مستقل طور پر ایک مقصود چیز ہے کہ اس کی وجہ سے ایک طرف امراء غربا کا حوصلہ بڑھے، وہ حج میں ایسے کامل طور سے پایا جاتا ہے کہ جس کی نظیر دوسری جگہ نہیں ملتی، امراء میں سے نخوت اور غرور دور ہو، دوسری طرف اپنی جسمانی ضروریات کی وجہ سے غرباء کی طرف متوجہ ہوتے ہیں کہ باربرداری کھانا پکانا اور آمد ورفت کی تمام ضروریا ت کا ان کو خود پورا کرنا مشکل ہوتا ہے، دوسری جانب غربا کی مالی ضروریات ان کو امراء کی طرف متوجہ کرتی ہیں جس کی وجہ سے ان دونوں طبقوں کا اختلاط بڑھ جاتا ہے جو بسا اوقات تعارف اور مدارات سے بڑھ کر مودت اور دوستی تک پہنچ جاتا ہے جس کا سفرِ حج میں پوری طرح مشاہدہ ہوتا رہتا ہے ۲ ؎ (۱۵) مسلمانوں کے اجتماع کو بالخصوص جبکہ وہ عاجزی اور مسکنت ، زاری اور تضرع کے ساتھ ہو اﷲ جل شانہ‘ کی رحمت اور لطف و کرم کے متوجہ کرنے میں جتنا دخل ہے وہ عامی سے عامی آدمی سے بھی مخفی نہیں، حج کا موقع اس کا بہترین منظر ہے کہ عرفات کا میدان اس کا خصوصی مظہر ہے ۳ ؎ (۱۶) آثارِ قدیمہ کا تحفظ اور اسلاف بالخصوص پہلے انبیاء کرام کے احوال کا علم اور استحضار سفرِ حج کا خصوصی ثمرہ ہے ۴ ؎۔ (۱۷) انبیاء کرام کے واقعات کا استحضار اور ان کے اخلاق و اوصاف اور صبر و رضا کانقشہ جب سامنے ہوگا تو بے اختیار ان کے تباع کا داعیہ پیدا ہوگا اس لئے حج تزکیہ نفس اور تہذیبِ اخلاق کے لئے بہترین ذریعہ ہے ۵ ؎