عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اس نجاست کے لگنے سے نجپاک ہو جائے گا (پس اگر کتا مسجد کے بوریے پر کھڑا ہو جائے اگر وہ خشک ہے تو نجس نہ ہوگا اور اگر تر ہو اور نجاست کا اثر ظاہر نہ ہوا تب بھی یہی حکم ہے یعنی بوریہ پاک ہے، ہاتھی کی ہڈی شیخین کے نزدیک پاک ہے یہی اصح ہے، ہاتھی کا لعاب شیر اور چیتے کے لعاب کی طرح نجس ہے اگر اس کی سونڈ سے کسی کپڑے پر اس کا لعاب گرے گا تو نجس ہو جائے گا۔ ہر جانور کا جگال مثل اس کے پاخانہ کے ہے، اونٹ یا بکری کی مینگنی میں اگر جو ہوں تو دھو کر کھائے جاسکتے ہیں یعنی تین بار دھوئے اور ہر بار سکھائے، بیل گائے بھینس وغیرہ کے گوبر میں ہوں تو نہ کھائے جائیں اس لئے کہ اس میں سختی نہیں ہے۔ گھوڑے گدھے اور خچر کا لعاب اور پسینہ پاک ہے لیکن دھو ڈالنا بہتر ہے۔ روٹی کے اندر سے چوہے کے مینگنی نکلی اگر اس مینگنی میں اس کی سختی موجود ہو تو مینگنی اور اس کے ارد گرد سے روٹی توڑ کر پھینک دے اور باقی روٹی کھالے۔ دودھ دوہتے وقت اگر مینگنی دودھ کے برتن میں گر جائے اور اور اس وقت پھینک دی جائے تو مضائقہ نہیں اور اگر مینگنی دودھ میں ٹوٹ جائے تو نجس ہو جائے گا پھر اک نہ ہوگا، اگر بکری کا پیشاب (جو کہ نجاستِ خفیفہ ہے) اور آدمی کا پیشاب (جو کہ غلیظہ ہے) کسی چیز پر لگے تو نجاست خفیفہ نجاست غلیظہ کے تابع ہوجاتے گی یعنی خفیفہ اس صورت میں بمنزلہ غلیظہ کے ہوگی اور دونوں کو جمع کرکے قدر درہم سے زیادہ پر نماز جائز نہ ہونے کا حکم ہوگا۔ (۱) نجس سرمہ یا کاجل آنکھوں میں لگایا تو اس کا پونچھنا اور دھونا واجب نہیں ہاں اگر پھیل کر آنکھ کے باہر آگیا ہو تو دھونا واجب ہے۔ کافر جو کھانے کی چیزیں بنائیں نیز ان کے برتن اور کپڑے وغیرہ کو ناپاک نہ کہیں گے تاوقتیکہ اس کا ناپاک ہونا کسی دلیل یا قرینہ سے معلوم نہ ہو، بعض لوگ جو شیر وغیرہ کی چربی استعمال کرتے ہیں اور اس کو پاک جانتے ہیں یہ درست نہیں۔