عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں فرق ہوگا یعنی پہلا پانی جب کپڑے کو لگے گا تو وہ تین بار دھونے سے پاک ہو جائے گا اور دوسری دفعہ کا پانی لگنے میں دوبار دھونے سے اور تیسری دفعہ کا پانی لگ جائے تو ایک ہی بار دھونے سے پاک ہو جائے گا اور یہی اصح ہے اور جب وہ پانی دوسرے کپڑے کو لگ گا تو اس کا بھی وہی حکم ہوگا جو پہلے کپڑے میں تھا اور تیسری بار کے دھونے میں تیسرا برتن بھی پاک ہو جائے گا جیسے کاسہ کی دستی اور وہ مٹکا جس میں شراب سرکہ بنتی ہے پاک ہو جاتا ہے (اسی طرح ناپاک کپڑے کے پہلی دفعہ کے نچوڑے ہوئے پانی کے دوسرے کپڑے پر لگ جانے سے تین دفعہ دھوویں تو پاک ہو گا اور دوسری دفعہ کے نچوڑے ہوئے پانی سے دو دفعہ میں اور تیسری دفعہ کے نچوڑے ہوئے سے ایک دفعہ میں پاک ہوجائے گا)۔ اگر کسی موزہ کا استر ٹاٹ کا ہو اور وہ موزہ پھٹ کر اس کے سوراخوں میں نجس پانی داخل ہوگیا پھر اسی موزہ کو دھویا اور ہاتھ سے ملا اور پھر اس کے اندر تین بار پانی بھرا اور پھینکا لیکن اس ٹاٹ کو نہ نچوڑ سکا تو وہ موزہ پاک ہو جائے گا بعض نے کہا کہ اس کو ہر بار اتنی دیر تک چھوڑ دیا جائے کہ اس سے پانی ٹپکنا بند ہو جائے۔ خراسانی مزوہ جس کے چمرے سوت سے اس طرح کڑھے ہوئے ہوتے ہیں کہ تمام موزہ کے چمڑے پر سوت چڑھا ہوتا ہے تو اگر اس کے نیچے نجاست ل گجائے تو وہ تین بار دھویا جائے اور ہر بار خشک کیا جائے اور بعض کا قول ہے کہ ہر بار اس قدر توقف کیا جاوے کہ پانی کا ٹپکتا بند ہو جائے پھر دوسری اور تیسری بار اسی طرح دھوئے، یہ اصح ہے اور اول یں احتیاط زیادہ ہے، زمین پر اور درخت میں اگر نجاست لگ جائے پھر اس پر مینہ برسے اور نجاست کا اثر باقی نہ رہے تو وہ پاک ہو جاوے گے اور اسی طرح لکڑی میں جب نجاست لگ جائے اور اس پر مینہ برسے تو وہ دھلنے کے حکم میں ہے، زمین اگر پیشاب سے نجس ہو