عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہیں۔ اگر شہد یا شیرہ یا تیل یا گھی نجس ہو جائے تو ایک کڑھائی میں ڈال جائے اور اس میں اسی قدر یا اس سے زیادہ پانی ملائیں اور اس قدر جوش دیں کہ پانی جل کرجس قدر شہد یا تیل وغیرہ تھا وہ باقی رہ جائے تین دفعہ اس طرح کیا جاوے تو وہ پاک ہو جائے گا، فقہا نے کہا کہ اسی طرح دودھ اور چھا چھ بھی پاک ہوسکتے ہیں، نیز نجس تیل یا گھی کو پاک کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ تین مرتبہ اس طرح دھوویں کہ اس کو ایک برتن میں ڈالیں پھر اسی کے برابر اس میں پانی ڈالیں پھر اس کو ہلائیں اور چوڑ دیں یہاں تک کہ وہ تیل یا گھر اوپر آجائے وہ اوپر سے اتار لیا جائے اور ہر دفعہ نیا پانی لیا جائے (یا برتن میں سواخ کر دیا جائے تاکہ پانی بالکل نکل جائے اسی طرح تین بار کیا جائے تو وہ پاک ہو جائے گا، اور باقی پانی کو آگ پر جلایا جائے) اور بھی طریقے ہیں مگر یہی آسان ہیں، اگر گھی جم گیا ہو تو پانی ڈال کر آگ پر رکھ دو جب پگھل جائے تو اس کو اوپر سے اتار لو، تین دفعہ اسی طرح کرو، نجس کپڑا تین برتنوں میں دھویا جائے یا ایک ہی برتن میں تین بار دھویا جائے اور ہر بار نچوڑ جائے تو وہ پاک ہو جائے گا اس لئے کہ دھونے کی عدات اسی طرح جاری ہے اگر پاک نہ ہو تو لوگوں پر وقت پڑے اور نجس عضو کا کسی برتن میں دھونے کا اور ایسے جنبی کا کہ جس نے استنجا نہ کیا ہو کسی پانی میں نہانے کا حکممثل کپڑے کے ہے اور وہ پانی اور برتن ناپاک ہو جائے گا اور اگر چوتھے برتن میں بھی دھوئیں اتو اس کا پانی کپڑا دھونے کی صورت میں پاک کرنے والا رہ گا اور عضو دھونے کی صورت میں پاک کرنے والا باقی نہ رہے گا اس لئے کہ عبدات میں صرف ہوا تو مستعمل ہو جائے گا اور ان تینوں برتنوں کے تینوں پانی نجس ہوں گے (کیوں کہ جس پانی میں کوئی نجس چیز دھوئی جائے وہ نجس ہے خواہ وہ پہلی دفعہ کا پانی ہے یا دوسری دفعہ کا یا تیسری دفعہ کا) لیکن ان کی نجاست