عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بُو تینوں وصف ہوتے ہیں تو ا س کے اکثر اوصاف کا غلب ہونا معتبر ہوگا پس اگر پانی کو تینوں اوصاف کے لحاظ سے یا ان میں سے اکثر یعنی دو وصفوں کے لحاظ سے متغیر کردیا تو اس سے وضو جائز نہیں ہے ورنہ جائز ہے پس اگر اس نے صرف ایک وصف کے لحاظ سے پانی کو متغیر کر دیا تو اس سے وضو جائز ہے اور اگروہ مائع تینوں اوصاف میں سے کسی وصف میں بھی پانی کامخالف نہیں ہے جیساکہ مستعمل پانی مفتیٰ بہ قول کی بناء پر کہ وہ پاک ہے اور پاک کرنے والا نہیں ہے اور گلاب کاوہ پانی جس کی خوشبو ختم ہوچکی ہو، جب یہ مطلق پانی میں مل جائے تو اس کے اجزا ء کا مطلق پانی کے اجزا سے زیادہ ہونا معتبر ہے۔ پس اگرمطلق پانی زیادہ ہوگا تو اس تمام پانی سے وضو کرناجائز ہے اور اگرمطلق پانی مغلوب ہوگا تو وضو جائز نہیں ہے یعنی وزن کے لحاظ سے غلبہ ہوگا پس اگرمثلاً دو رطل (پونڈ) مستعمل پانی یاگلاب کا وہ پانی جس کی خوشبو ختم ہوچکی ہو ایک رطل (پونڈ) مطلق پانی میں ملا دیا جائے تو اس سے وضو جائزنہیں ہے کیونکہ مقید پانی کا غلبہ ہے اور اس کے برعکس اگر مطلق پانی زیادہ ہوتو اس تمام پانی سے وضو جائز ہے اور مستعمل پانی کم ہونے کی وجہ سے مستہلک (معدوم) سمجھاجائے گا اور اگردونوں برابر ہوں تو مشائخ نے کہاہے کہ و ہ احتیاطاً مغلوب کے حکم میں ہے حتیٰ کہ دونوں کے برابرہونے کی صو رت میں اگر اس کے علاوہ اور اچھا پانی نہ ملے تواس پانی کے ساتھ وضو کرکے اس کے ساتھ تیمم کو بھی ملائے (کبیری وبحروم وط وبدائع ملتقطاً) اور یہ جو فقہا نے کہا ہے کہ مثلاًدودھ رنگ اور ذائقہ دووصفوں میں پانی کامخالف ہے علامہ رملیؒ نے کہاہے کہ دودھ کے بارے میں مشاہدہ یہ ہے کہ یہ بو میںبھی پانی کا مخالف ہے اور اسی طرح تربوز کے بارے میں مشاہدہ یہ ہے کہ یہ خوشبو میں بھی پانی کا مخالف ہے