عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ہے جبکہ مجلس مختلف ہو اور اس صورت میں پانی مستعمل ہوجائے گالیکن اگرمجلس متحد ہو تو قربت نہیں بلکہ مکروہ ہے پس پانی مستعمل نہیں ہوگا (بحروش وم) اور ردالمختار شامی میں ہے کہ وضو کا مکرر ہونا اسوقت مکروہ ہے جبکہ متعدد دفعہ کیا جائے اور نیز اس میں بدائع کے قول لیکن اگر اس زیادتی سے نیا وضوکرنے کا ارادہ کیا تو پانی مستعمل ہوگیا‘‘ کے تحت کہاہے یعنی جبکہ پہلے وضو سے فارغ ہونے کے بعد ایسا کیا ہو ورنہ (یعنی درمیان وضو میں تین دفعہ سے زیادہ دھونا) بدعت ہے جیسا کہ اس کے اپنے مقام پر بیان ہوچکا ہے پس وہ پانی مستعمل نہیں ہوگا (ش) لیکن اگر کسی دوسری مجلس میں وضو پر وضو کیا اور اس میں قربت کی نیت نہیں کی تو یہ اسراف ہوگا پس وہ پانی مستعمل شمار نہیں ہوگا۔ (ط) ۱۶۔ اگرعورت نے کسی او ر کے بال اپنے بالوں کے ساتھ ملائے، مثلاًکسی آدمی کے بال اپنی چوٹی کے ساتھ ملائے اور پھر دوسرے کے ملائے ہوئے بالوں کو دھویا تو پانی مستعمل نہیں ہوگا (اور اگر اپنے بال دھوئے تو مستعمل ہوجائے گا (انواع) اور اگر کسی نے کسی مقتول انسان کاسردھویا جو اس کے بدن سے جدا ہوگیا تھا تو پانی مستعمل ہوجائے گا (بحروع ملتقطا) اس لئے کہ جب سر او ربدن دونوں پائے جائیں تو اس کو بدن کے ساتھ ملا کر اس پر نماز جنازہ پڑھی جائے گی پس وہ سربمنزلہ بدن کے ہے اور بالوں کو بدن کے ساتھ نہیںملایا جائے گا اس لئے بدن سے جد اہونے کے بعد ان بالوں کے لئے بدن کا حکم نہیں رہا پس ان کا دھوون مستعمل نہیں گا اور یہ فرق اس مختار روایت کی بنا پر ہے کہ آدمی کے بال نجس نہیں ہیں لیکن دوسرا روایت کی بناء پرجس کے آدمی کے بال نجس ہیں یہ حکم نہیں ہوگا بلکہ پانی نجس ہوجائے گا۔ (بحر)