عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۔ اگرباوضو آدمی نے ٹھنڈک حاصل کرنے کیلئے وضو کیا تو بالاجماع پانی مستعمل نہیں ہوگا اور گر باوضو آدمی نے قربت کی نیت سے وضو کیا تو ہمارے تینوں اماموں کے نزدیک وہ پانی مستعمل ہوجائے گا۔ (بحر) ۷۔ اگر بے وضو یاجنبی یانفاس والی عورت نے جو کہ حیض یانفاس سے پا ک ہو چکی ہے پانی لینے کے لئے اپنا ہاتھ پانی میں داخل کیایعنی چلو بھر کر پانی نکالا تو ضرورت کی وجہ سے وہ پانی مستعمل نہیں ہوگا (ع وفتح وبحربزیادۃ) اور اگرعورت نے حیض یا نفاس سے پاک ہونے سے پہلے چلو بھرنے کیلئے پانی میں ہاتھ داخل کیا اور ا س پر کوئی نجاست بھی نہیں ہے تو ایسا ہے جیسا کہ پاک آدمی نے داخل کیا ہو پس وہ پانی مستعمل نہیں ہوگا، (بحروش) اور سی طرح اگرمٹکے میں کوزہ گرگیا اور اس کو زہ کو نکالنے کیلئے کہنی تک ہاتھ اس مٹکے میں ڈالا تب بھی پانی مستعمل نہیں ہوگا لیکن اگر ٹھنڈک حاصل کرنے کیلئے ہاتھ یا پائوں پانی کے برتن میں ڈالا تو ضرورت نہ ہونے کی وجہ سے وہ پانی مستعمل ہوجائے گا (ع وفتح وبحر وغیرہ) جاننا چاہئے کہ ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے پانی میں ہاتھ یا پائوں داخل کرنے سے پانی اس وقت مستعمل ہوتاہے جبکہ و ہ شخص بے وضو ہولیکن اگرباوضو ہو تو پانی مستعمل نہیں ہوگا۔ (فتح) ۸۔ امام ابویوسفؒ سے مشہور روایت کے مطابق پانی کے مستعمل ہونے کے لئے پورے عضو کا داخل ہوناضروری ہے اور ہتھیلی کے بغیر ایک یادویازیادہ انگلیاں داخل کرنے سے پانی مستعمل نہیں ہوتا اور ہتھیلی کے داخل کرنے سے پانی مستعمل ہو جاتا ہے۔ (ع وفتح وش ملتقطاً)