عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر تیسرا ڈول ڈالا ہے تو اٹھارہ ڈول نکالے جائیں اور اسی طرح اگر آخری یعینی بیسواں ڈول پاک کنوئیں میں ڈالا ہے تو اس دوسرے کنوئیں سے صرف ایک ڈول نکالاجائے گا کیونکہ اس وقت پہلے کنوئیںکاپاک ہونا بھی اس ایک ڈول پر ہی موقوف تھا اور اس مسئلہ میں اصل یہ ہے کہ دوسرا کنواں بھی اسی قدر ڈولوں سے پاک ہوتاہے جس قدر ڈولوں سے پہلا کنواں اس وقت پاک ہوگا جس وقت اس میں سے وہ ڈول نکالاگیا تھا جو دوسرے کنوئیں میں ڈال گیا اور اگر دسواں ڈول ڈالا گیا ہے تو امام ابوحنیفہؒ کی روایت کے بموجب گیارہ ڈول نکالے جائیں گے او ریہی اصح ہے، اور اگر ایک کنوئیں سے چوہا نکال کر دوسرے (پاک) کنوئیں میں ڈال دیا گیا اور پہلے کنوئیں سے بیس ڈول بھی نکال کر دوسرے کنوئیں میں ڈال دئیے گئے تواب دوسرے کنوئیں میں سے اس چوہے کو نکال کر بیس ڈول نکالنے واجب ہوں گے جیسا کہ پہلے کنوئیں کاحکم تھا (بحروبدائع وع وفتح ملتقطاً) اگر ناپاک کنوئیں کا پانی کسی دوسرے کنوئیں میں ڈالا اور دوسرا کنواں پہلے بھی ناپاک تھا تو یہ دیکھاجائے گا کہ دوسرے کنوئیں سے کس قدر ڈول نکالنے واجب تھے اور پہلے کنوئیں سے جس کا پانی اس میں ڈالا گیا ہے کس قدر ڈول نکالنے واجب تھے ان دونوں میں سے جو تعداد اکثر ہوگی وہی نکل جائے گی اور اکثر اقل سے مستغنی کردے گا اور اگر دونوں سے نکالے جانے والے ڈولوں کی تعداد یکساں ہے تو دونوں میں سے کسی ایک کی تعداد کا نکالنا کافی ہے (فتح وبحر) یعنی برابر تعدادہونے کی صورت میں ایک کی تعداد دوسرے کی تعداد میں داخل ہوجائے گی اور اگران میں سے ایک کی تعداد دوسرے کی تعداد سے زیادہ ہے توقلیل کثیر میں داخل ہو جائے گی (بدائع) (یعنی برابر تعدادہونے کی صورت میں کسی ایک کنوئیں کے ڈولوں کی تعداد نکالنی واجب ہوگی اور کم وبیش ہونے کی صورت میں جو تعداد زیادہ ہے وہ