عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
روایت میں ہے کہ اگر دوچوہے جسم میں مرغی کی مانند ہوںتو چالیس ڈول نکالے جائیں گے، ایک بلی کے ساتھ ایک چوہا ایک بلی کے حکم میں ہے اور اقل (چھوٹے) کو اکثر (بڑے) میں داخل کیاجائے گا (بحروفتح ودروش وم ملتقطاً) (پس گر دو یا زیادہ بلیاں یا ایک بلی اور تین یاچار یا پانچ چوہے یا چھ یا زیادہ صرف چوہے کنوئیں میں گرکر مرجائیں یا مرکر گریں تو اس کنوئیں کا تمام پانی ناپاک ہوجائے گا خواہ ان میں سے کوئی پھولا یا پھٹانہ ہو اور اگرتین یا چار یا پانچ صرف چوہے کنوئیں میں مرجائیں یا مرکر گریں تو اس کنوئیں سے چالیس تا پچاس یاساتھ ڈول نکالے جائیں اور گرصرف دوچوہے مرجائیں یا مرکر گریں تو بیس تا تیس ڈول نکالے جائیں (مؤلف) (۵) اور کنوئیں کو پاک کرنے کیلئے چالیس یا بیس ڈول نکالنے کایہ حکم چشمہ دار اور غیر چشمہ دار دونوں قسم کے کنوؤں کے لئے ہے بخلاف حوض او ربڑے مٹکے (مٹھور) کے کہ اس کا تما م پانی بہادیا جائے گاجبکہ اس میں بلی چوہے کی مانند جانور گرکر مرجائے اس لئے کہ کنوؤں کا ناپاک ہونا اور پھر چند ڈول نکالنے سے ان کا پاک ہوجانا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے آثار یعنی اقوال وافعال سے بالخصوص ثابت ہے (دروش) یعنی کنوؤں سے کچھ مقررہ ہے تعداد ڈول پانی کانکالناخلاف قیاس آثار صحابہ سے ثابت ہے پس حوض اور بڑے مٹکے (مٹھور) وغیرہ کو کنوئیں کیساتھ ملحق نہیں کیا جاسکتا۔ (ش) (۶) مردہ چوہے وغیرہ کے کنوئیں سے نکالنے کے بعد کنوئیں کے پانی کی نجاست غلیظ ہوتی ہے اس میں سے جس قدر نکال دیاجائے اسی قدر پانی اس نجاست میں تخفیف ہوجاتی ہے پس جس کنوئیں سے بیس ڈول نکالنا واجب تھے اگر اس میں سے پہلا ڈول نکال کر کسی پاک کنوئیں میں ڈال دیا تو اس دوسرے کنوئیں سے بھی بیس ڈول پانی نکالنا واجب ہوگا اور اگر پاک کنوئیں میں دوسراڈول ڈالاتو انیس ڈول پانی نکالناواجب ہوگا اور