عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرحوض سے باہر وضو کرے (۱۵) اور اگر مذکورہ بالاصورت کے برعکس حوض اوپر سے دہ در دہ سے کم ہوا اور نیچے سے دہ در دہ یا اس سے زیادہ ہو اور اس میں اوپر سے نجاست واقع ہوجائے تو وہ نجس ہوجائے گا اور اس سے وضو جائز نہیں ہوگا یہاں تک وہ در دہ کی حد تک پہنچ جائے۔ پس اگراس کا پانی اوپر سے کم ہوتے ہوتے وہاں تک پہنچ گیا جہاں سے حوض دہ در دہ ہوجاتا ہے تو اصح یہ ہے کہ اب اس میں وضو اور غسل کرنا جائز ہے۔ (بحرودروش وع وکبیری وفتح ملتقطاً) (۱۶) اگر بڑا حوض خشک ہوگیا اور اس میں نجاستیں پڑی ہوئی ہیں اس کے بعد وہ حوض پانی سے بھر گیا تو بعض نے کہا کہ وہ پانی نجس ہے کیونکہ اس میں تھوڑا تھوڑا پانی آتا رہا ہے اور نجاست سے مل کر نجس ہوتا رہا ہے اور بعض نے کہا کہ وہ نجس نہیں ہے کیونکہ وہ پانی سے بھرا ہو احوض بڑا یعنی دہ در دہ یا اس سے زیادہ) ہے پس یہ ایسا ہو گیا گو یا کہ حوض بھرا ہوا ہونے کے بعد اس میں نجاست واقع ہوئی ہے اس کے نجس نہ ہونے کو مشائخ بخارا نے اختیار کیاہے اور خلاصہ اور قاضی خان کے نزدیک مختار یہ ہے کہ جب پانی نجس جگہ میں تھوڑا تھوڑا داخل ہو کر نجاست سے ملتا رہا تو وہ سب پانی ناپاک ہے (اگرچہ جمع ہو کر دہ در دہ ہوجائے) اور اگر پاک جگہ میں پانی داخل ہوا اور نجاست سے ملنے سے پہلے اس پاک جگہ میںجمع ہوا یہاں تک کہ وہ دہ در دہ ہو گیا اس کے بعد وہ پانی نجاست سے ملا تو وہ پانی نجس نہیں ہوگا (کبیری) پس اگر ایک بڑا تالاب ہے، گرمیوں میں اس میں پانی نہیں ہوتا اور جانور اور آدمی اس میں گوبر وپاخانہ کرتے ہیں پھر سردی کے موسم میں اس میں پانی بھر جاتاہے اور اس پر برف بھی جمتی ہے تو جو پانی اس تالاب میں داخل ہوتا ہے اگر وہ نجس جگہ داخل ہوکر جمع ہوتاہے تووہ پانی اور جو برف اس پر جم جاتی ہے دونوں نجس ہیں اگرچہ وہ پانی جمع ہوکر کثیر (دہ در دہ) ہوجائے