عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں وضو جائز نہیں ہے اور اگر اس سوراخ میں کوئی بکری وغیرہ گر کر مری گئی تو اگربرف کے نیچے کا پانی دہ در دہ ہے تو وہ کثیر ہونے کی وجہ سے نجس نہیں ہوگا (جب تک کہ اس کاکوئی وصف نہ بد ل جائے) اور سوراخ کے اندر جو پانی تھا اور اب نیچے اتر گیا ہے وہ بھی نجس نہیں ہوگا اس لئے کہ اس کی موت غالب طور پر اس پانی کے نیچے اتر جانے کے بعد واقع ہوگی لیکن اگر ا س کی موت اس پانی کے نیچے اترنے سے پہلے واقع ہوئی ہو یا وہ حیوان جو اس میں گراناپاک ہو تو اس سوراخ کے اندر کا پانی نجس ہوجائے اور اسی طرح اگر برف کے نیچے کا پانی دہ در دہ کم ہوگا تو وہ تمام پانی نجس ہوجائے گا۔ (کبیری) (۱۱) چھت والے حوض کی چھت میں پانی لینے کے طاق کا حلم حوض کی مانند ہے جبکہ اس طاق (سوراخ) کا پانی جم جائے اگر پانی گھاٹ کے تختوں سے جدا ہے اگرچہ کم ہوتو اس میں وضو کرنا جائز ہے اور اگر پانی طاق کے تختوں سے ملا ہو اہو تواس سے وضو جائز نہیں ہے یہی مختار ہے (ع) اگر بڑے حوض یعنی دہ در دہ حوض میں پانی لینے کے طاق (سوراخ) بنے ہوئے ہوں اور کسی شخص نے کسی طاق سے وضو یا غسل کیا اور پانی گھاٹ کے تختوں سے ملا ہو اہے اور ہلانے سے ہلتا نہیں تو اس جگہ سے دوسرے شخص کو وضو کرنا جائز نہیں ہے اور اگر پانی تختوں سے نیچے ہے تو اس جگہ سے وضو کرنا جائز ہے اس لئے کہ پہلی صورت میں وہ جگہ چھوٹے حوض کی مانند ہے کہ اس کے پانی سے وضو کرنا جائز ہے لیکن اس کے مستعمل پانی سے وضو کرنا جائزنہیں ہے اور دوسری صورت میں چھت والے بڑے حوض کی مانند ہے (فتح وبحر ومنحہ ملتقطاً) (۱۲) اگر چھوٹاحوض یعنی جو دہ در دہ سے کم ہو لیکن گہرا ہو نجاست پڑجانے سے ناپاک ہو جائے اس کے بعد اس حوض کا پانی پھیل کر دہ وہ دہ ہوجائے تو ا ور حوض اب بھی ناپاک ہے کیونکہ پھیلنے والا وہی نجس پانی ہے اور اس