عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
باعث آپس میں متحرک نہیں ہوتا پس نجاست یا مستعمل پانی کا ہونا قلیل پانی میں ہوگا اور وہ اس کو فاسد کردے گا اور عبد اللہ بن مبارکؒ و ابو حفص کبیر بخاری نے کہا کہ اگر برف کے نیچے کاپانی دہ در دہ ہوتو وہ پانی ناپاک نہیں ہوگا اور فتویٰ نصیر وابوبکر رضی اللہ عنہم کے قول پر ہے اور برف کے نیچے کاپانی برف کے ساتھ ملاہوا نہ بلکہ اس سے الگ ہو تو اس سے وضو جائز ہے اور پانی فاسد نہیں ہو گا اور نظر آنے والی اور نظر نہ آنے والی نجاست کے حکم میں جو اختلاف اوپر بیان ہوا ہے اس کی وہی تفصیل یہاں بھی جاری ہوگی اور یہی تفصیل اس وقت بھی جاری ہوگی جبکہ حوض چھتا ہو ا ہو اور اس چھت میں سوراخ ہو پس اگر پانی اس چھت کے ساتھ ملا ہوا ہو گا اور وہ سوراخ دہ در دہ سے کم ہوگا تو اس سوراخ کا پانی نجاست کے واقع ہونے سے نجس ہوجائے گا اور اگر چھت سے جد اہوگا تو نجس نہیں ہوگا اور اسی لئے نجمد حوض بھی مسقف حوض کی مانند ہے اگر منجمد حوض کی برف میں سوراخ کیا گیا ہو جو دہ در دہ سے کم ہو اور پانی اس سوراخ کے او پرآکر برف کی سطح پر پھیل گیا ہو یا پانی اس سوراخ میں پیالہ کے پانی کی مانندہو پس اس میں کسی کتے نے پانی پیا یاا س میں کوئی نجاست واقع ہو ئی تو وہ پانی جمہورعلماء کے نزدیک نجس ہوجائے گا اور برف کے نیچے کے پانی کا اعتبار نہیں ہوگا اور جب وہ سب پانی نجس ہوگیا تو جب تک وہ تمام پانی نہیں نکلے گا جو نجاست گرنے کے وقت تھا اس وقت تک وہ پانی پاک نہیں ہوگا اور اگر کسی نے حوض کی سطح پر جمی ہوئی برف میں سوراخ کیا اور کسی شخص نے اس سوراخ میں اس طرح وضو کیاکہ مستعمل پانی (دھوون) اس سوراخ کے پانی میں نہیں گرنے دیا تو اس کا وضو ہر حال میں جائز ہے خواہ وہ سوراخ بڑایعنی دہ دردہ ہو یا اس سے چھوٹاہو اور اگر مستعمل پانی اس سوراخ میں داخل ہوگیا اور وہ سورخ دہ دردہ سے چھوٹا ہے تو اس