عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوا ہے بعض نے اس کو صحیح کہا ہے اور دوسرے قول کے مطابق اس حوض سے ہر طرف سے وضو کرناجائز ہے حتیٰ کہ موضع نجاست پربھی وضو کرناجائزہے اور بعض نے اس کو صحیح کہاہے اور خزائن میں ہے کہ اگر کسی حوض کے وصف میں تغیر نہ آئے تو عموم بلویٰ کی وجہ سے مطلق طور پر پانی نجس نہ ہونے پر فتویٰ ہے خواہ وہ نجاست نظر آنے والی ہو یا نظر نہ آنے والی ہو اور فتح القدیر میں ہے کہ یہی قول صحیح قرار دیا جانا چاہئے اور نظر آنے یا نظر نہ آنے والی نجاست کے حکم میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے بلکہ میں اسی کو مستحسن قراردیا ہے۔ (ش و فتح و بحر ملتقطا) لیکن اختلاف سے بچنے کے لئے احتیاط پر عمل کرنا مستحب ہے (ع) (۵) اگر لوگ صفیں بناکر بڑے حوض سے وضو کریں تو مشائخ بخارا کے قول کے مطابق جائز ہے اور اسی پر عمل ہے اور احساس الناطفی میں کہا ہے کہ اگر کسی شخص نے بڑے حوض میں غسل کیا تو دوسرے شخص کو اسی جگہ سے وضو کرنا جائز ہے کیونکہ بڑا حوض مستعمل پانی کو نیست ونابود کرنے میں جاری پانی کے حکم میں ہے۔ (کبیری) (۲) اگر بانس کے درختوں کے گنجان جھنڈ میں یا ایسے کھیت میں جس کی زراعت یا گھاس گنجان اور آپس میں ملی ہوئی ہو یا پانی جمع ہو اور وہ دہ در دہ گز ہے اگر اس کے درخت اور گھاس وغیرہ اس قدر گنجان ہوں کہ اس کا پانی ہلانے سے حرکت نہ کرتا ہو تو اس سے وضو جائز نہیں ہے کیونکہ مستعمل پانی پھر استعمال میں آتا رہے گا اور اگر اس کا پانی ہلانے سے حرکت کرتا ہو تو اس سے وضو جائز ہے کیونکہ مستعمل پانی کثیر پاک پانی میں مل کر نیست ونابود ہوجائے گا اور بانسوں ا ( اور گھاس اور فصل وغیرہ) کا باہم ملا ہواہونا پانی کے باہم ملا ہوا ہونے کا مانع نہیں ہے اور اس سے اس تالاب کے بڑاہونے میں کوئی نقص نہیں آتا۔ (کبیری وع وفتح ملتقطاً) (۷) اگر ایسے حوض میں وضو کیا جس میں پانی کی تمام سطح پر کائی