عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نجاست اکثر کے حکم میں ہے، جیسا کہ پہلے بیان ہوچکاہے (کبیری) (۶) جاری پانی کیلئے یہ شرط نہیں ہے اس کو اوپر سے مدد ملتی رہے یعنی یہ ضروری نہیں ہے کہ اوپر سے پانی آتے رہنے کا سلسلہ جاری ہے یہی صحیح ہے (بحروحاشیہ شً) پس اگر نہر وغیرہ کو اوپرسے بند کر دیا جائے اور اس کا پانی اوپر سے آنا بند ہوجائے اور پانی کابہنا باقی رہے تو اس کے جاری ہونے کا حکم نہیں بدلتا اور جب تک وہ پانی اوپر کے پانی کی امداد کے بغیر نہر میں بہہ رہا ہے اس سے وضو کرناجائز ہے (فتح وع ودروبحر وکبیری ملتقطا) (۷) اگر مسافر کے ساتھ ایک بڑا پر نالہ اور پانی کا برتن ہو اور اس کو پانی کی ضرورت بھی ہو اور پانی ملنے کی امید بھی ہو مگریقین نہ تو اس کو چاہئے کہ اپنے کسی ساتھی کو کہے کہ وہ ہر نالے کی ایک طرف میں پانی ڈالے اور خود اس پر نالے میں سے وضو کرلے اور پرنالے کی دوسری طرف ایک پاک برتن رکھ دے تاکہ وہ پانی اس میں جمع ہوجائے تو جو پانی اس برتن میں جمع ہوا ہے وہ پاک ہے اور پاک کرنے والا ہے اور یہی صحیح کیونکہ پانی کا یہ استعمال جاری ہونے کی حالت میں ہوا ہے اور جاری پانی مستعمل نہیں ہوتا (فتح وبحر وع ودر) اور ا س پانی سے دوسرے آدمی کا وضو کرنا جائز ہے اور دوسری دفعہ بھی اسی طرح پر نالے کے ذریعہ جاری کرکے وضو کرنے اور پھر پاک برتن میں اس کو جمع کرلینے سے تیسری دفعہ اور اسی طرح چوتھی اور پانچویں دفعہ اور جتنی دفعہ چاہیں وضو کرناجائز ہے (دروش) (۸) کسی شخص نے ایک چھوٹے حوض (یا چھوٹی نہر یا چھوٹے تالا ب) میں سے نہر کھود کراس میں اس حوض سے پانی جاری کیا اور اس نہر میں بہتے ہوئے پانی سے اس شخص نے یاکسی اور نے وضو کیا پھر وہ پانی کسی جگہ میںجمع ہوگیا پھروہاں سے ایک اور شخص نے نہر کھود کرپانی جاری کیا اور اس جاری پانی سے وضو کیا اور وہ پانی دوسری جگہ جمع ہوگیا اور تیسرے آدمی نے اس میں