عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے (کبیری وغیرہ) (۴) مطلق پانی کی پانچ قسمیں ہیں: اول طاہر مطہر غیر مکروہ یعنی وہ مطلق پانی جو خود پاک ہو اور بلاکراہت پاک کرنے والا ہو اس سے وضو و غسل وغیرہ کراہت کے بغیر درست ہے (م متصرفا) اور وہ یہ ہے:۔ بارش، دریا، ندی، نالہ، نہر، سمندر، تالاب، چشمہ، کنوئیں وغیرہ کا پانی، شبنم، پگھلی ہوئی برف یا اولوں کا پانی، یہ سب پانی پاک ہیںخواہ ان کا پانی میٹھا ہو یا کھاری ہو اور ان سب سے وضو اور غسل کرنا اور نجاست حقیقی دور کرنا درست ہے (دروش وبدائع وکبیری مطلقاً) دوم طاہر مطہر مکروہ، یعنی مطلق پانی جو خود پاک ہے مگر طاہر مطہر غیر مکروہ پانی موجود ہوتے ہوئے اس سے وضو وغسل وغیرہ صحیح قول کی بناء پر مکروہ تنزیہی ہے لیکن اگر غیر مکروہ پانی موجد نہ ہوتو مکروہ نہیں (م وط تصرفا) اور یہ وہ پانی ہے جو دھوپ سے گرم ہوگیا ہو یا وہ قلیل پانی ہے جس میں آدمی کا تھوک یا ناک کی رینٹ مل گئی ہو (علم الفقہ وغیرہ) (مزید تفصیل آگے آئیگی انشائاللہ مولف) سوم طاہر غیر مطہر یہ وہ مطلق پانی ہے جو خود پاک ہے مگر اس سے وضو یا غسل جائز نہیں اور یہ مستعمل پانی ہے (و) چہارم مشکوک یہ وہ مطلق پانی ہے جو خود پاک ہے مگر اس کا مطہر یا غیر مطہر ہونا یقینی نہیں یعنی اگر اس سے وضو یا غسل کیا جائے تو اس وضو یا غسل کو نہ جائز کہہ سکتے ہیں نہ ناجائز (م) اور یہ گدھے اور خچر کا جھوٹاپانی ہے (عامہ کتب) (تفصیل آگے آئیگی انشاء اللہ مولف) (فائدہ) مطلق پانی کی یہ چاروں قسمیں ناپاک کو پاک کردیتی ہیںمذکور ہ بالا فرق صرف وضو اور غسل کے احکام میں ہے (علم الفقہ) پنجم نجس، وہ یہ مطلق پانی ہے جو ناپاک ہے اس سے وضو وغسل جائز نہیں ہے اور ناپاک چیزیں اس سے پاک نہیں ہوتیں بلکہ وہ پاک چیزوںکو ناپاک کردیتاہے (م و علم الفقہ) اور وہ یہ ٹھہرا ہو قلیل پانی ہے جس میں نجاست گرجائے اگرچہ اس میں نجاست