عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عورت کو اور ہر ننگا نہانے والے کو بیٹھ کر نہانا افضل ہے کیونکہ ا س میں پردہ زیادہ ہے اور ننگا نہانے والا قبلہ کی طرف منہ کرکے نہ نہائے۔ سب سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ کلائیوں (پہنچوں) تک دھوئے پھر استنجا کرے اور خواہ استنجا کی جگہ پر نجاست ہو یا نہ ہو اور بدن پر جہان کہیں نجاست حقیقی ہو اس کو بھی دھوڈالے، پھر پورا وضو کرے یعنی پہلے دونو کلائیوں تک تین بار دھوئے پھر تین بار کلی (غرارہ) کرے اور تین بار ناک میں پانی ڈالے اگرروزہ دار نہ ہو تو غرارہ کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ کرے اور اگر روزہ دار ہوتوان دونوں میں مبالغہ نہ کرے اور سر کا مسح بھی کرے اگر چوکی یا پتھر وغیرہ پر غسل کرتاہو تو وضو کرتے وقت پاؤں بھی دھولے پھر بعد میں دھونے کی ضرورت نہیں اور اگرایسی جگہ کھڑا ہوکر نہاتاہو جہاں نہانے کاپانی جمع رہتا ہو تووضو کرنے میں پاؤں نہ دھوئے بلکہ غسل سے فراغت کے بعد دوسری جگہ ہٹ کر پاؤں دھوئے، وضو کرنے کے بعد تمام بدن پر تھوڑا پانی ڈال کر ہاتھ سے ملے پھر سارے بدن پرتین مرتبہ پانی بہائے کہیں سوکھا نہ رہے اور پہلی دفعہ پانی ڈال کر بدن کو ملے یعنی سارے بدن پرہاتھ پھیرے، بدن پر پانی اس ترتیب سے ڈالے کہ پہلے اپنے سر پر پھر داہنے کندھے پر پھر بائیںکندھے پر پانی ڈالے اور اسی طرح تین مرتبہ کرے اور سر اور ڈاڑھی کے بالوں کا خلال کرے۔ اگر غسل فرض ہوتو بسم اللہ کے علاوہ کوئی دعا نہ پڑھے اور بسم ا للہ بھی کپڑے اتارنے سے پہلے پڑھ لے، غسل کے بعد اگرچاہے تواپنے جسم کو تولیہ وغیرہ موٹے کپڑے سے پونچھ ڈالے اور اپنے پاؤں دھونے سے پہلے کپڑے پہن لے اور غسل سے فارغ ہوکر دورکعت نفل پڑھے جیسا کہ وضو کے بعد پڑھنا مستحب ہے نہاتے وقت شدید ضرورت کے بغیر کسی سے کوئی بات نہ کرے اور بسم اللہ کے علاوہ کوئی دعا وذکر بھی نہ پڑھے ننگا نہانے کی صورت میں قبلہ کی