عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ران وغیرہ پر پا ئے جانے کے کہ اس صورت میں غالب یہ ہے کہ وہ منی ہے جو کود کر شہوت سے نکلی ہے اگرچہ ہواسے پتلی پڑجانے کے باعث پہچانی نہیں جاتی اور وہ احتلام کو بھول گیا ہے (کبیری) (۹) اگر بچھونے پر منی پائی جائے اور رات کو خاوند بیوی دونوں اس بچھونے پر سوئے تھے اور دونوں میں سے کسی کو احتلام یاد نہیں اور دونوں اپنی منی ہونے سے انکار کریں یعنی مرد کہے کہ یہ عورت کی منی ہے اور عورت کہے کہ یہ مرد کی منی ہے اور مرد یا عورت کی منی کی تمیز کی علامات یعنی مرد کی منی کا گاڑھا اور سفید اور طول میں واقع ہونا اور عورت کی منی کا پتلا اور زرد اور گولائی میں واقع ہونا بھی نہیں پایا جاتا اور ان دونوں سے پہلے اس بستر پر کوئی دوسرا شخص بھی نہیں سویا تھا تو احتیاطاً دونوں پر غسل واجب ہوگا۔ اگران دونوں میں سے کسی ایک کواحتلام یاد ہے یا کسی ایک کی منی کی علامات پائی جاتی ہیں تو جس کو احتلام یاد ہے یا مرد و عورت میں سے جس کی منی کی علامات پائی جائیں صرف اس پر غسل واجب ہوگا دوسرے پر نہیں اور اگر منی خشک ہو اور اس بستر پر ان دونوں سے پہلے کوئی دوسرا شخص سویا ہو اور ان دونوں میں سے کسی کو احتلام یاد نہیں تو زوجین میں سے کسی پر غسل واجب نہیں ہوگا (کبیری وع ودروش وبحر وط ملتقطاً) تاہم احتیاط اسی میں ہے کہ علامات سے منی ممتاز ہونے کے باوجود مرد وعورت دونوں پر غسل کرنا واجب ہے کیونکہ بعض وقت طبیعتوں اور غذاؤں کے اختلاف کے باعث علامات میںبھی تضاد ہوجاتاہے اس لئے ان کا اعتبار نہیں ہوگا (کبیری) اسی لئے مرد یا عورت کی منی کی علامات پائی جائیں یا نہ پائی جائیں دونوں صورتوں میں عالمگیری وغیرہ میں مرد وعورت دونوں پر احتیاطاً غسل واجب ہونے کو اصح کہاہے (مؤلف) اس میں زوجین کی قید اتفاقی ہے ورنہ خواہ اجنبی مردوعورت سوئے ہوں یادو مرد یا دو عورتیں سوئی ہوں ان سب صورتوں میں