عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱۱) اگر عورت اپنے سر پر گاڑھی خوشبو اس طرح لگائے کہ پانی بالوں کی جڑوں میں نہ پہنچ سکے تو اس خوشبو کے جرم کا دُور کرنا اس پر فرض ہے تاکہ پانی بالوں کی جڑوں میں پہنچ جائے (ع) (۱۲) ناف کے سوراخ (توندی) میں پانی پہنچانا فرض ہے کیونکہ یہ بھی جسم کا ظاہری حصہ ہے اور اس میں پانی پہنچانا بالاحرج ممکن ہے اور مبالغہ یعنی خوب اچھی طرح پہنچانے کیلئے ناف میں انگلی ڈالنا اولیٰ ہے پس اگر پانی جسم پر بہتا ہو ناف کے سوراخ (توندی) میںداخل ہوجائے تو اس کیلئے کافی ہے ور اس کو انگلی داخل کرنا ضروری نہیں البتہ اولی ہے پس اگر اس طر ح سوراخ میں پانی نہ گیا تو قصداً داخل کرے اگرچہ اپنی اگلی کے ذریعہ سے ہو (بدائع وع وکبیری وم وفتح وبحروغیرہا ملتقطاً) (۱۳) اگر کان کی بالی اور انگوٹھی ( اور کنگن، آرسی، چوڑی، تنھ، بلاق، چھلے وغیرہ) تنگ ہوں تو ان کو حرکت دینا (یانکال دینا فرض ہے، اگر کان میں بالی ( اور ناک میں نتھ وغیرہ) نہ ہو اور جب پانی کان (وغیرہ) کے اوپر سے گزرے بالی (وغیرہ) کے سوراخ کے اندر بھی داخل ہوجائے تو کافی ہے اور اگر اس طرح سوراخ کے اندر ہونہ جاتا تو خیال کرکے اس میں پانی داخل کرے لیکن پانی پہنچانے کے علاوہ تنکا وغیرہ ڈالنے کا تکلف نہ کرے (بحروفتح وع) اور کان وناف وغیرہ کے سواخ میں پانی داخل ہونے کے بارے میں ظن غالب کا اعتبار ہے اگر اس کا ظن غالب یہ ہے کہ پانی سوراخ میں تکلف کے بغیر داخل نہیں ہوگا تو تکلف سے پانی اس کے اندر پہنچائے اور اگر بلا تکلف پانی پہنچے کا گمان غالب ہو تو تکلف نہ کرے خواہ کان کے سوراخ میں بالی ( اور ناک میں نتھ وغیرہ) ہویا ہو نہ (کبیری) اور اگربالی (وغیرہ) نکال دینے کے بعد وہ سوراخ مل گیا تو اس میں پانی پہنچانا حرج کی وجہ سے واجب نہیں ہے (در) اور اگر کان کی بالی نکالنے کے بعدسوراخ بند ہوگیا اور ایسا ہوگیا کہ اگر اس کے اوپر سے پانی بہایا