عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(البقرہ ۲،آیت ۲۶۹) ’’جس کو حکمت دی گئی اُس کو بہت بھلائی دی گئی‘‘۔ مفسرین کی ایک جماعت نے حکمت کی تفسیر علم فروع سے کی ہے جو کہ فقہ کا علم ہے۔ حدیث شریف میں ہے مَنْ یُّرِدَ اللّٰہُ بِہٖ خَیْراً یُّفَقِّھْہُ فِیْ الدِّیْنِ ’’اللہ تعالیٰ جس بندے کے ساتھ خیر کاارادہ کرتاہے اس کو دین میں فقیہ کرتاہے یعنی دین کے کاموں میں صحیح سمجھ عطا فرماتاہے‘‘ ایک حدیث میں ہے مَنْ تَفَقَّہَ فِیْ دِینِ اللّٰہِ کَفَاہُ اللّٰہُ ھَمَّہٗ وَرِزْقْہٗ مِنْ حَیْثُ لَایَحْتَسِبُ’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے دین میں سمجھ (فقہ ) حاصل کرتاہے اللہ تعالیٰ اس کو فکرو تردد سے کفایت کرتا ہے اور اس کو ایسی جگہ سے روزی دیتا ہے جس کا اُس کو گمان بھی نہیں ہوتا‘‘۔ ایک اور حدیث میں ہے فَقِیہٌ وَاحِدٌ اَشَدُّ عَلَی الشَّیْطَانِ مِنْ اَلْفِ عَابِدٍ ’’ایک فقیہ شیطان پر ہزار عابدوں سے بھی زیادہ بھاری ہے‘‘۔ فقہ کی فضیلت واہمیت وضرورت پر اور بھی احادیث ودلائل کتب فن میں مذکور ہیں۔ پس مزید معلومات کے لئے ان کی طرف رجوع کریں۔ اُردو زبان میں چھوٹی وبڑی کتب فقہ تصنیف وتالیف ہونے اور ترجمے ہونے کے باوجود اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ کوئی ایسی جامع ومستند کتاب ہو جوعام فہم ہونے کے علاوہ زیادہ سے زیادہ جزئیات مسائل پر حاوی ہو اور ترتیب وتالیف کے لحاظ سے بھی اس طرز پر ہوکہ مسائل کا سمجھنا اور یاد کرناآسان ہوجائے۔ اس ضرورت کے پیش نظر ایک مدت سے اس عاجز کا ارادہ تھا کہ ایک ایسی کتاب ترتیب دے کر شائع کی جائے۔ چنانچہ پاکستان بننے سے پہلے اس کو شروع بھی کردیاتھا اور بہت کچھ ترتیب وجمع مسائل کا کام کرلیا تھا لیکن اپنی کم علمی کے باعث بعض خامیوں کے پیش نظر اس کو طبع کرانے کی جرأت نہ کی۔ پاکستان بننے پر ترک وطن کرکے جب خیر پور ٹامیوالی ضلع بھاولپور میں بطور مہاجر سکونت اختیارکی