عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہاں مَانَنسَخ مِن اٰیَۃٍ اَو نُنسِھَا نَاتِ بِخَیرٍ مّنِھا اَومِثلِھَا(البقرہ:۱۰۶) ’’ جو منسوخ کرتے ہیں ہم کوئی آیت یابھلاُ دیتے ہیں تو بھیج دیتے ہیں اُس سے بہتر یااُس جیسی ‘‘۔ سب سے آخری کتاب قرآن مجید ہے جو نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی ہے اور اسنے اپنے سے پہلے کی تمام کتابوں کو منسوخ کردیا پس جو کچھ قرآن مجید میں ہے حق ہے اور جو اس کے خلاف ہے وہ غلط اور باطل اور اسی لئے قرآن مجید قیامت تک ہر قسم کی تحریف وتبدیل سے محفوظ ہے، حتیٰ کہ زیر زبر،پیش اور شوشہ کی تحریف وکمی وبیشی ہونا بھی محال ہے کیونکہ خود حق تعالیٰ نے اس کی حفاظت کا وعدہ فرمایا ہے لقولہ تعالیٰ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلنَا الذِّکرَ وَاِنَّا لَہ‘ لَحَافِظُونَ(حجر:۹)’’ہم نے ذکر (قرآن مجید )کو اُتاراہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں‘‘۔ چنانچہ حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے آج تک ہزاروں، لاکھوں بلکہ کروڑوں مسلمانوں کے سینوں میں محفوظ رہا ہے یعنی ہر زمانے میں لاکھوں حافظ ہوتے رہے ہیں اور تاقیامت ہوتے رہیں گے۔ قرآن مجیداللہ تعالیٰ کی کتاب بھی ہے اُس کا کلام بھی۔ اور یہ اللہ تعالیٰ کا وہ معجز نظام کلا م ہے کہ آدمی، فرشتے،جن وغیرہ اس کی مثل بنانے سے عاجز ہیں۔ کفارِ مکہ باوجودسخت مخالفت اور دعویٰ کمال عربی دانی کے اس کے مقابلے میں چھوٹی سی سورت بھی نہ بنا سکے۔ حالانکہ قرآن مجید نے ان کو پکار کر فرمایا فَاتُو بِسُو’رَۃٍ مِّن’ مِّثلِہٖ(البقرہ :۳۳)’’پس لاؤ تم سب اس کے مانند کوئی سورت ‘‘۔قرآن مجید کے علاوہ سب کتابیں اپنے اپنے وقت میں ایک ہی دفعہ نازل ہوئی لیکن قرآن مجید کو دونوں فضیلتیں حاصل ہوئی۔ اول ایک ہی دفعہ لیلتہ القدر (غالباً پچیسویں شب ) ماہ رمضان المبارک کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل ہوا اور بذریعہ جبرئیل علیہ السلام مقام بیت العزت میں ملائکہسَفَرَۃٍکِرَامٍ بَرَرَۃٍ کو لکھو ایا گیا اور پھر تئیس سال تک ضرورتوں کے لحاظ سے تھوڑ اتھوڑ انازل ہوتا رہا