عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الصُّحُفِ الْاُولیٰO صُحُفِ اِبرَاھِیمَ وَمُوسٰیO (الا علیٰ:۱۸،۱۹)’’بے شک یہ البتہ پہلے صحیفوں یعنی ابراہیم اور موسیٰ علیہما السلام کے صحیفوں میں ہے‘‘۔ ان تمام صحیفوںپر اجمالی ایمان لانا ضروری ہے یعنی یوں کہنا:’’ میں ان تمام صحیفوں پر ایمان لایا جو انبیاء علیہم السلام پر نازل ہوئے‘‘۔ قرآن مجید اپنے سے پہلے کی تمام کتابوں اور صحیفوں کا ناسخ ہے، یہ سب کتابیں اور صحیفے اللہ تعالیٰ کاکلام اور سچے اور برحق ہیں، حمدو ثنا، امرونہی، وعدہ وعید، جنت ودوزخ کی بابت جو کچھ ان میں درج ہے۔ سب صحیح ودرست ہے، جو شخص ان کواللہ تعالیٰ کی کتابیں نہ مانے و ہ کافر ہے لیکن چونکہ قرآن مجید سے یہ ثابت ہے کہ موجودہ توراۃ، زبور،اور انجیل وہ اصلی کتابیں نہیں رہیں بلکہ ان میں یہودونصاریٰ نے تحریف (اَدَل بَدَل )کردی ہے اس لئے ان کے متعلق یہ عقیدہ رکھنا چائیے کہ یہ موجودہ توراۃ،زبور اور انجیل اصلی آسمانی کتابیں نہیں ہیںبلکہ ان ناموں کی اصلی کتابیں اُن حضرات انبیائے کرام علیہم السلام پر نازل ہوئی ہیں۔اصل یہ ہے کہ ہر صاحب ِشریعت نبی کے آنے پر پہلی کتاب اُٹھالی گئی اور وہ شریعت منسوخ ہو کر نئی کتاب جو موجودہ نبی پر نازل ہوئی قابل عمل قراردی گئی۔ نسخ کا مطلب یہ ہے کہ بعض احکام کسی خاص وقت کے لئے ہوتے ہیں مگر ان کے ساتھ یہ ظاہر نہیں کیا جاتاکہ یہ حکم فلاں وقت تک کیلئے ہے بلکہ جب وقت پورا ہوجاتاہے تو دوسراحکم نازل ہوتاہے جس سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ پہلا حکم اٹھا دیا گیا اور دراصل دیکھا جائے تو اس کے وقت کا ختم ہوجانا بتایا گیا ہے۔منسوخ کے معنی بعض لوگ باطل ہونا کہتے ہیں، یہ بہت سخت بات ہے احکام الٰہی سب حق ہیں وہاں باطل کی رسائی