عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان پر پانی بہائے اس لئے کہ سردیوں میں پانی اعضا کے اندر اچھی طرح اثر نہیں کرتا (بحروش وبدائع وع) (۲۴) اعضائے وضو کو دھوتے وقت ہاتھ سے ملنا (بدائع وع وبحروش وغیرہا) (۲۵) منہ پر پانی ڈالتے وقت وقت طمانچے کی طرح نہ مارے (فتح وبحروش) یعنی پیشانی کے اوپر کے حصہ کی طرف سے نرمی کے ساتھ منہ پر پانی ڈالے طمانچہ سانہ مارے پھر ہاتھ کے ساتھ منہ کو ملے (م وط وع) (۲۶) منہ دھوتے ہوئے پانی میںپھونک نہ مارنا (ش) (بعض لوگ منہ پر پانی ڈالتے وقت منہ سے پھنکارا مارتے ہیں یہ مکروہ ہے اور اس سے قریب بیٹھے ہوئے پر چھینٹیں پڑتی ہیں، مؤلف) (۲۷) منہ دھوتے وقت اوپر کی طرف سے نیچے کو پانی ڈالنا اور سر کا مسح کرتے وقت سر کے اگلے حصے کی طرف سے اور ہاتھ پیروں کو دھوتے وقت انگلیوں کی طرف سے شروع کرنا (بحروش وفتح وع) لیکن آخری دونوں امور سنت ہیں جیسا کہ سنتوں میں بیان ہوچکا ہے (ش) تنبیہ: بہت سے لوگ ناک یا آنکھ یا بھوؤں پر چلو سے پانی ڈال کر سارے منہ پر ہاتھ پھیر لیتے ہیں اورسمجھے ہیں کہ منہ دھل گیا حالانکہ یہ تو منہ پر پانی کا چپڑنا ہوا اس طرح منہ دھونے کا فرض ادا نہیں ہوتا اس لئے وضو نہیں ہوتا ، اسی طرح بعض لوگ بانہوں کو (ہاتھوں کو کہنیوں تک) دھوتے وقت کرتے ہیں کہ پہلے گیلاہاتھ بانہوں تک مل لیتے ہیں پھر دونوں پر پانی اس طرح بہاتے ہیں کہ مشکل سے کلائیوں تک جا کر نیچے گر جاتا ہے کہنیوں تک نہیں پہنچتا ، یہ سخت غلطی ہے اس سے وضو نہیں ہوتا پانی ہاتھ کے ذریعے پورے عضو تک پہنچانا چاہئے ، مؤلف) (۲۸) کانوں کے مسح کے وقت مبالغہ کے لئے کانوں کے سوراخ میں گیلی چھنگلیا ڈالنا (دروم وط وبحروع ملتقطاً) (۲۹) اپنی دونوں آنکھوں کے کویوں اور ڈونوں ٹخنوں اور دونوں