عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دھولے اوراگر اس کے ساتھ کوئی چھوٹا برتن نہ ہوتو یابائیں ہاتھ کی انگلیاں ملا کر صرف انگلیاں پانی میں ڈالے ہتھیلی کا کوئی حصہ پانی میں داخل نہ ہو اورانگلیوں کے ذریعہ پانی نکال کر دایاں ہاتھ کلائی تک تین بار دھوئے اور اس کی انگلیوں کو آپس میں ملے پھر دایاں ہاتھ جہاں تک دھویا ہے برتن میں ڈالے اور اس سے پانی لے کر بائیں ہاتھ کو اسی طرح تین بار دھوئے۔ (بحروط وع وش وکبیری ملتقطاً) فقہا نے کہا ہے کہ دھونے کے ارادہ سے ہتھیلی کو پانی میں داخل نہ کرے۔ اگر داخل کیا تو پانی مستعمل ہوجائے گا اوراگر دھونے کے ارادہ سے داخل نہیں کیا بلکہ چلو میں پانی لینے کے ارادہ سے داخل کیا تو پانی مستعمل نہیں ہوگا اور مستعمل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پانی جو تھیلی سے مس ہوگا وہ ہتھیلی سے جدا ہونے پر مستعمل ہوجائے گا نہ کہ برتن کا تمام پانی جیسا کہ اس کی تفصیل مستعمل پانی کے بیان میں آئے گی (بحرودروش وم وط مترتباً) اور بڑے برتن سے پانی لے کر ہاتھوں کو دھونے کاطریقہ جواُوپر بیان ہوایہ اس وقت ہے جبکہ ہاتھ پیر پر کچھ نجاست نہ ہو (یعنی دونوں ہاتھ پاک ہوں اور اگر بایاں ہاتھ ناپاک ہو تو پہلے اسے دھولے) اوراگر دونوں ہاتھ ناپاک ہوں تو کوئی اور ترکیب کرے (ع) پس اگر اس کے ساتھ ایسا کوئی برتن نہ ہو جس سے پانی لے سکے اور اس کے دونوں ہاتھ ناپاک ہوں تو وہ کسی دوسرے شخص سے کہے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے پانی لے کر اس کے ہاتھ دُھلادے اور اگر وہاں کوئی دوسرا شخص نہ ہوتو رومال (یادامن وغیرہ) کا ایک سر اپانی میں ڈالے اور اس کا دوسرا سر ہاتھ میں پکڑے رہے پھر اس کو پانی سے نکال کر اس کے قطرات سے دایاں ہاتھ دھولے پھر بایاں ہاتھ دھولے۔ یا کپڑا اپنے دانتوں سے پکڑ کر ٹپکتے ہوئے پانی سے دونوں ہاتھ ایک ساتھ تین بار دھولے اور اگر کپڑا بھی موجود نہ ہو تو منہ کے ساتھ پانی لے کر دونوں ہاتھ دھولے اوراگر اس