عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۔ اگر تین انگلیاں سر پررکھیں اور ان کو کھینچا نہیںتو تین انگلیوں کی مقدار والی روایت کی بناء پر جائز ہے اور بقدر پیشانی اور چوتھائی سر والی روایت کی بناء پر جائز نہیں ہے (بدائع ملخصاً وبحروش) ۷۔ اور جب تین انگلیوں کو سر پر رکھا اور ان کو کھینچا یہاں تک کہ مقدارِ فرض یعنی چوتھائی سر تک پہنچ گیا تو جائز ہے (منحہ وش) ۸۔ اگر تین کھڑی انگلیوں سے ان کو سر پر رکھے اور کھینچے بغیر سر کا مسح کیا تو بالا جماع جائز نہیں ہے کیونکہ اس سے مقدار فرض سر کا مسح نہیں ہوا، نہ تین انگلیوں کی مقدار کاہوا نہ بقدر پیشانی کا اورنہ چوتھائی سر کاہوا، اوراگر سر پر انگلیوں کو رکھے بغیر کھڑی انگلیوں کو سر پر کھینچا یعنی ان کے سروں سے مسح کیا اور تین انگلیوں یا چوتھائی سر کی مقدار کھینچا تو ہمارے تینوں ائمہ (امام ابو حنیفہ وامام ابویوسف و امام محمد رحہم اللہ) کے نزدیک جائز نہیں ہے، امام زفررحمہ اللہ کے نزدیک جائزہے (بدائع وبحرومنحہ وش ملتقطاً) ۹۔ اگر انگلیوں کے سروں سے مسح کیا ا ور (چوتھائی سر تک پہنچ گیا، مولف) تو اگر ان سے پانی ٹپکتا ہو تو مسح جائز ہوگا اور اگر پانی ٹپکتا ہوا نہ ہو (یاچوتھائی سر تک نہ پہنچے، مولف) تو مسح جائزنہ ہوگا (ع وبحروش) اور خلاصہ میں ذکر کیا ہے کہ اگر انگلیوں کے سروں سے مسح کیا تو جائز ہے خواہ پانی ٹپکتاہوا ہو یانہ، یہی صحیح ہے (بحروش) شیخ اسمٰعیل ؒ نے کہاکہ واقعات اور فیض میں اسی طرح ہے (ش) ۱۰۔ مسح کی جگہ سر کے وہ بال ہیں جو دونوں کانوں (کی سیدھ) سے اوپر ہیں دونوں کانوں (کی سیدھ) سے نیچے جو سر کے بال ہیں وہ مسح کی جگہ نہیں ہیں کیونکہ جو کانوں سے نیچے