عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۶۔ رخسار یعنی داڑھی کے بیرونی (کانوں کی طرف) کے خط اور کان کے بیچ میں جو جگہ دونوں طرف ہوتی ہے جسے کنپٹی کہتے ہیں اس کاھونافرض ہے خواہ ڈاڑھی نکلی ہویا نہ نکلی ہو کیونکہ یہ بھی چہرے کی حد میں داخل ہے اوراسی پرفتویٰ ہے اور یہی ظاہر مذہب وصحیح ہے اور اسی پر اکثر مشائخ ہیں۔ (بدائع وع وبحرودروش ملتقطا) ۷۔ آنکھوں کے اندرونی حصے تک پانی پہنچانا نہ فرض ہے نہ سنت کیونکہ اس میں مشقت ہے اور یہ ظاہری چہرے میں داخل نہیں ہے اور اس سے آنکھ کو ضررر ہوتا ہے۔ (بدائع وع ملتقطاً،) چہرہ دھوتے وقت پلکوں کی جڑوں اورآنکھوں کے کناروں میں پانی پہنچانے کے لئے آنکھوں کے کھولئے اور بند کرنے میں تکلف نہ کرے۔ (ع) مجتبیٰ میں ہے کہ آنکھ (کے اندرونی حصے) کو پانی سے نہ دھویا جائے اور دونوں آنکھیں بند کرکے دھونے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ (بحرو ع) اور فقیہ احمد بن ابرہیم سے مروی ہے کہ چہرہ دھوتے وقت آنکھوں کوزور سے بند کرنا جائز نہیں ہے۔ (بحروع) یعنی ایساکرنے سے اگر آنکھ کا کچھ ظاہری حصہ دھلنے سے رہ گیا تو اس کا وضو صحیح نہ ہوگا۔ (ط من مکروہات الوضو) آنکھ کے کوے پر یعنی اس گوشہ چشم پر چوناک سے ملا ہوا ہے پانی پہنچانا فرض ہے۔ (ع) اور اگر اس کی آنکھ دکھتی ہو اور چیپڑ ظاہر ہوں تو آنکھ بند کرنے میں وہ چیپڑ (آنکھ کا کیچڑ) باہر رہتا ہو تو اس کے نیچے پانی پہنچانا واجب ہے ورنہ واجب نہیں۔ (بحروش وع) ، ۸۔ (عام عادت کے طور پر) ہونٹ بند کرتے وقت جس قدر کھلارہے وہ چہرہ میں شامل ہے (وضو میں اس کادھونا فرض ہے) اور جو چھپ جائے وہ منہ (اندرونی حصہ) کے ساتھ ہے (اس کا دھونا فرض نہیں ہے) یہی صحیح ہے۔ (ع وبحر) پس منہ کو اس طرح سختی سے بدن نہ کرے کہ اس کے ہونٹوں کی سرخی (یعنی وہ حصہ جو عام طور سے ہونٹ بند کرنے پر کھلا رہتاہے) چھپ جائے کیونکہ ہونٹوں کے اس ظاہری حصے