عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
پر پانی پہنچانا فرض ہے اگر اس کا ذرا سا حصہ بھی پانی پہنچنے سے باقی رہ گیا تو اس کا وضو صحیح نہ ہوگا۔ (ط من مکروہات الوضو) ، ۹۔ ناک اورمنہ کے اندرونی حصے کا اورمکھی وپسو کی بیٹ (گوہ) کا دھونا فرض نہیں ہے کیونکہ اس میں حرج ومشقت ہے (ش) ، ۱۰۔ اگر وضو کرنے میں) ٹھوڑی کے بالوں پر پانی بہایا پھر وہ بال منڈوادئیے تو اس پر پھر سے ٹھوڑی کا دھونا واجب نہیں ہے (بحروع) اور اسی طرح اگر (وضو کرنے کے بعد) بھویں (ابرو) اورمونچھیں منڈوائیں یاسر کا مسح کیا پھر سر منڈایا یا ناخن تراشے تو پھر سے دھونا یا مسح کرنالازم نہ ہوگا، (ع) کیونکہ ایسا کرنے سے اس کو حدث لاحق نہیںہوا اور وہ فرض ادا کرچکا ہے لیکن دھولینا مستحب ہے۔ (م وط) ، ۱۱۔ خضاب کا جرم (لبدی) اگرجم جائے اور خشک ہو جائے تو وضو اور غسل پورا نہیں ہوگا، (ع) اسی طرح اگر کسی کے ماتھے پر کسی چیز کاٹیکہ لگا ہوا ہویا افشاں چنی ہوئی ہو اور اس کے اوپر سے پانی بہالے ٹیکہ یا افشاں (لچکے کے تاروں کو باریک کترکر دلہن وغیرہ کی پیشانی پر لگاتے ہیں اس کو افشاں کہتے ہیں حاشیہ بہشتی زیور) ، کو نہ چھڑائے تو وضو اور غسل پورا نہ ہوگا ااس کا گوند وغیرہ پوری طرح چھڑاکر اس کے نیچے پانی پہنچانا فرض ہے۔ (بہشتی زیور وبہار شریعت،) آج کل عورتوں میں ہونٹوں اور ناخنوں وغیرہ پر سرخی لگا نے کا رواج عام ہے۔ یہ سرخی ایک قسم کا جسم دار روغن ہے وضو اور غسل میں اس کا چھڑا نا ضروری ہے اگر اس کو چھڑائے بغیر وضو یا غسل کرلیا تو اس کا نہ وضو صحیح ہوگا نہ غسل، اس لئے نماز بھی صحیح نہ ہوگی۔ (مؤلف) ، ۱۲۔ اگر عورت کی ناک میں نتھ ہو اور سوراخ تنگ ہوکہ اس کے نیچے پانی نہ پہنچتا ہو تو پانی ڈالنے میں نتھ کو حرکت دے کرپانی اندر پہنچانا فرض ہے اور اگر سوراخ ڈھیلا ہے تو نتھ کو حرکت دینا سنت ہے۔ (بہشتی زیور وبہار شریعت)