عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شعبہ اس میں ٹھہر جاتاہے اور بیہمیت کی تاریکی کا حصہ مغلوب ہوجاتاہے۔ (احکام اسلام عقل کی نظر میں و حجۃ اللہ) ۹۔ طہارت سے طبیعت میں عقل کا مادہ بڑھتا ہے اورجہاں عقل تام ہوگی وہاں حضور الٰہی بھی تام ہوگا۔ (احکام اسلام عقل کی نظر میں) ۱۰۔ گناہوں اور کسل کے باعث جو روحانی نور وسرور اعضا سے سلب ہوچکا تھا وضو کرنے سے وہ دوبارہ ان میں عود کر آتا ہے یہی روحانی نور قیامت میں اعضا ئے وضو میں نمایاں طور پر چمکے گا جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے۔ (ایضاً) ۱۱۔ طہارت کی وجہ سے انسان کو فرشتوں کے ساتھ قرب واتصال ہوجاتا ہے اس لئے وہ اس قابل ہو جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں اس کو شرف حضور ی حاصل ہوکیونکہ طہارت کی وجہ سے انسان کو شیاطین سے بُعد ہوجاتاہے۔ (ایضاً وحجۃ اللہ) ۱۲۔ اس سے عذاب قبر دور ہوجاتا ہے۔ (حجۃ اللہ) ۱۳۔ نماز عظیم الشان شعائر اللہ میں سے ہے اور وضو اس میں داخل ہونے کی کنجی ہے جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہے۔ (احکام اسلام عقل کی نظر میں) ۱۴۔ اعضائے وضو کے دھونے ومسح کرنے میں جو ترتیب منصوص ہے اس کی پابندی کرنے اور ان کے خلاف کرنا ناجائز ہونے میں کچھ باطنی مصلحتیں ہیں اور کچھ ظاہری۔ باطنی مصلحتیں یہ ہیں کہ انسان سے احکام الٰہی کی مخالفت وگناہ کا ظہور اسی ترتیب سے ہوتا ہے اس لئے اعضائے وضو کو منصوص ترتیب سے دھونا ان کو گناہوں اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں سے دھونے اور تائب کرنے کی طرف اشارہ ہے، اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے چہرہ کو دھونے کا