عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اﷲ عنہا بنت عبدالمطلب کاہے جو کہ آنحضرت ﷺ کی پھوپھی اور حضرت زبیر رضی اﷲ عنہ کی ماں ہیں اور یہ بقیع کے دروازے کے پاس باہر جانے والے کے بائیں جانب ہے ۔ نواںمشہد امام مالک بن انسؒ کا ہے جو کہ صاحبِ مذہب اور مشہور تابعی ہیں ۔دسواں مشہد امام مالک ؒ کے مشہد کے قریب مشرق کی جانب حضرت نافع رضی اﷲ عنہ کا ہے جو کہ حضرت ابن عمررضی اﷲ عنہ کے غلام تھے اور تابعین میں بڑے اکابرین میں شمار ہوتے تھے امام مالک ؒ انہی امام نافع رضی اﷲ عنہ سے حضرت ابن عمررضی اﷲ عنہ کی روایات بیان کرتے ہیں، مدینہ منورہ میں اس مشہد کو امام نافع رضی اﷲ عنہ کی طرف جو کہ قرأ سبع میں سے تھے منسوب ومشہور کرکھا ہے یہ صحیح نہیں ہے ۔ ان دس مشاہد کے علاوہ کچھ اور اکابر کے مزارات ہیں ان کی تفصیل یہ ہے کہ بقیع شریف کی فصیل سے باہر مشرق کی جانب ابو سعید خدری رضی اﷲ عنہ مشہور صحابی کا مزا ر ہے لیکن اس کی متعین جگہ معلوم نہیں ہے اُدھر فصیل کے پاس کھڑا ہوکر ان کی خدمت میں سلام پڑھے۔ بقیع شریف میں بیت الاحزان کی مسجد میں جو کہ حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنہا کی طرف منسوب ہے نماز نفل پڑھے اور حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنہا پر سلام پڑھے کیونکہ ایک روایت کے مطابق وہ یہاں مدفون ہیں، مشہد حضرت اسمٰعیل بن جعفر صادق رضی اﷲ عنہ مدینہ منورہ کی شہر پناہ کے اندر ہے جو کہ مدینہ منورہ کی شرقی جانب ہے۔ مشہد حضرت مالک بن سنان رضی اﷲ عنہ جو کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اﷲ عنہ کے والد ہیں اور شہدائے احد میںسے ہیں ان کا مزار مبارک مدینہ منورہ میں شہر کے اندر مغرب کی جانب فصیل کے اندر متصل ہی واقع ہے اور حضرت نفس زکیہ یعنی سیدنا محمد بن عبداﷲ بن الحسن بن علی المرتضیٰ رضی اﷲ عنہ کا مزار مبارک شہر کے قریب شامی دروازہ کی طرف ہے ، یہ خلیفہ ابو جعفر منصور کے