عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے جو کہ آنحضرت ﷺ کے چچا ہیں اس مشہد میں بھی کئی مزارات ہیں ، حضرت عباس رضی اﷲ عنہ کے قدموں کی نزدیک حضرت امام حسن بن علی رضی اﷲ عنہ کی قبر اور اسی میں حضرت زین العابدینؒ اور اُن کے صاحبزادے حضرت امام محمد باقرؒ اور اُن کے صاحبزادے امام جعفر صادقؒ کی قبریں ہیں بعض کے نزدیک حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اﷲ عنہ کی قبر شریف بھی اسی مشہد میں حضرت حسن رضی اﷲ عنہ کے پہلو میں ہے ، اور بعض کے نزدیک مسجدِ نبوی ﷺ میں حجرئہ مطہرہ کے پیچھے اپنے حجرہ میں مدفون ہیں بعض نے اس کو اظہر کہا ہے ابن جماعہ نے اسی کو ترجیح دی ہے ، بعض کہتے ہیں کہ بقیع شریف میں بیت الاحزان میں اپنی مسجد میں مدفون ہیں ۔کہا گیا ہے کہ حضرت امام حسین رضی اﷲ عنہ کا سر مبارک بھی اسی مشہد میں ان کی والدہ صاحبہ حضرت فاطمہ کے نزدیک مدفون ہے اور کہاگیا ہے کہ حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کو بھی کوفہ سے اسی جگہ منتقل کردیا گیا تھا، پس ان سب پر سلام کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔ چوتھامشہدام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ اور دیگر ازواج مطہرات رضی اﷲ عنہا کا ہے ، اس میں حضرت خدیجۃ الکبریٰ اور حضرت میمونہ رضی اﷲ عنہ کے سوا نبی کریم ﷺکی باقی سب ازواج مطہرات مدفون ہیں ، حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اﷲ عنہا کی قبر مبارکہ مکہ معظمہ کے قبرستان معلاۃ (جنت المعلیٰ) میں ہے اور حضرت میمونہ رضی اﷲ عنہا کی قبر مبارکہ مکہ معظمہ سے دس میل دور مدینہ منورہ کے راستے میں وادی کے نزدیک سرف کی مقام پر ہے ، ۔پانچواں مشہد حضرت عقیل بن ابی طالب رضی اﷲ عنہ کا ہے ، اس مشہد میں سفیان بن الحارث ابن عبدالمطلب مدفون ہیں یہ دونوں حضرات رسول اﷲ ﷺ کے چچازاد بھائی ہیں اور اسی مشہد میں حضرت عبداﷲ بن جعفر بن ابی طالب رضی اﷲ عنہ بھی مدفون ہیں جو کہ آنحضور ﷺ