عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جو بقیع شریف کے مشر ق میں ہے، بقیع شریف میں وہ سب حضرات سے افضل ہیں پس اس جگہ پہنچ کر ان پر اس طرح سلام کہے ۵؎ : ’’ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاسَیِّدِنَا عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاثَالِثَ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاذَاالنُّوْرَیْنِ،اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَاحِبَ الْھِجْرَتَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاشَھِیْدَ الدَّارِ رَضِیَ اﷲُ تَعَالیٰ عَنْکَ وَاَرْضَاکَ اَحْسَنَ الرَّضَائِ وَجَزَاکَ اﷲُ تَعَالیٰ عَنْ رَّسُوْلِہٖ وَعَنْ سَائِرِ الْمُسْلِمِیْنَ خَیْرَ الْجَزَآئِ وَ جَعَلَ الْحَنَّۃَ مفنْزِلَکَ وَمَسْکَنَکَ وَمَحَلَّکَ وَمَأوَاکَ جِئْنَاکَ نَتَوَسَّلُ بِکَ اِلیٰ رَسُوْلِ اﷲِ لِیَشْعَ لَنَاوَ لَیَسئَلَ رَبَّنَا اَنْ یَّتَقَبَّلَ سَعْیَنَا وَیُحْیِیَنَا عَلیٰ مِلَّتِہٖ وَتُمِیْتَنَا عَلَیْھَا وَیَحْشُرَنَا فِیْ زُمْرَتِہٖ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکَاتُہ‘o ‘‘دوسرامشہدسیدنا حضرتاابراہیم ابن حضرت رسول کریم ﷺکا ہے اس مشہد میںسات صحابہ ؓ مدفون ہیں ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں : ’’بی بی رقیہ رضی اﷲ عنہا بنت رسول اﷲ ﷺ۔عثمان بن مظعون رضی اﷲ عنہ جو کہ رسول اﷲ ﷺ کے رضاعی بھائی تھے،فاطمہ رضی اﷲ عنہا بنت اسدوالدئہ حضرت علی کرم اﷲ وجہہ ، عبدالرحمٰن بن عوف رضی اﷲ عنہ، سعد بن ابی وقاص رضی اﷲ عنہ ، یہ دونوں عشرئہ مبشرہ میں سے ہیں ، عبداﷲبن مسعودرضی اﷲ عنہ ، جو کہ چاروں خلفاکے بعد سب صحابہ میں بڑا رتبہ رکھتے اور سب سے زیادہ فقیہ تھے،خنیس بن حذافۃ السہمی رضی اﷲ عنہ ، جو مشہور صحابی ہیں ، اسعدبن زرارہ رضی اﷲ عنہ جو کہ انصار میں سے بہت بڑے صحابی ہیں ۔اور حضرت علی رضی اﷲ عنہ کی والدئہ ماجدہ کی جو قبر بقیع شریف کے آخری حصہ میں مشہور ہے اس کی کوئی اصل نہیں ہے بلکہ وہ سعد بن معاذ کا مشہد ہے ، پس جب حضرت عثمان غنی رضی اﷲ عنہ کی زیارت سے واپس آئے تو سیدنا ابراہیم رضی اﷲ عنہ کے مشہد پر حاضر ہوکر ان تمام حضرات کو سلام کہے اور اُن کے لئے دعا کرے۔تیسرامشہد سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اﷲ عنہ کا