عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہو اس کی ہیبت سے پُر ہو آپ ﷺ کی عظمت کو جانتا ہو اور یہ استحضار کرے کہ یہ وہ شہر ہے جس کو اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ کے لئے دارِ ہجرت پسند فرمایا ہے اور یہ شہر وحی اور قرآن نازل ہونے کی جگہ اور ایمان واحکام شریعت کا منبع ہے، ادب اور حضورِ قلبِ کے ساتھ دعا اور درود شریف پڑھے اور اپنے دل میں یہ استحضار کرے کہ اس شہر کے چپہ چپہ کو رسول اﷲ ﷺ کے قدم مبارک نے مس کیا ہے اور اسی لئے امام مالک ؒ مدینہ منورہ کے راستوں میںسوار نہیں ہوتے تھے اور فرماتے کہ مجھ کو اﷲ تعالیٰ سے شرم آتی ہے کہ سواری کے گھوڑوں سے اس زمین کو پامال کروں جس میں رسول اﷲ ﷺ چلے پھرے ہوں ۵؎ مسجدِ نبوی میں داخل ہونے کے آداب : شہر میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے مسجد نبوی ﷺ میں حاضر ہونے کی کوشش کرے لیکن اگر کوئی ضرورت مثلاً سامان یامستورات کو حفاظت کی جگہ پہنچانا ہوتو اس کام سے فارغ ہوکر فوراً مسجد شریف میں آجائے اور زیارت کرے البتہ عورتوں کو شام تک تاخیر کرنا اور رات کے وقت زیارت کرنا بہتر ہے ۶؎ ۔ جب مسجد میں داخل ہونے لگے تواُن تمام آداب کی رعایت کرے جو مسجدوں میں داخل ہونے کے لئے مسنون ہیں یعنی نہایت خشوع وخضوع وانکسار کے ساتھ دایاں پاؤں پہلے داخل کرے اور یہ دعا پڑھے : ’’بِسْمِ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَالصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلیٰ رَسُوْلِ اﷲ ِ o اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ ‘‘۔ باب جبرئیل سے داخل ہونا افضل ہے ، باب السلام یا کسی اور دروازے سے داخل ہونا بھی جائز ہے ، داخل ہوکر ادھر اُدھر دیواروں ، قندیلوں اور پردوں وغیرہ اور مسجد کی چھت کی طرف نہ دیکھے بلکہ خوب ادب کا لحاظ رکھتے ہوئے منبر کی طرف جائے اور منبر وقبر شریف