عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
( حضور ﷺ کی آرام گاہ ) کے درمیانی حصے میں جس کو روضہ مبارک کہتے ہیں کھڑا ہوکر دو رکعت نماز تحیۃ المسجد پڑھے بشرطیکہ نماز کے لئے مکروہ وقت نہ ہو پس اگر بابِ جبرئیل سے داخل ہوتو حجرئہ شریفہ کے پیچھے کی طرف سے جائے آگے کی طرف سے نہ جائے ۷؎ ۔ اگر مواجہ شریف کی طرف سے جائے تو مرقد مبارک کی طرف قدر ے ٹھہر کر مختصر سلام نبی کریم ﷺ اور شیخین رضی اﷲ عنہ کی خدمت مبارک میں پیش کرے پھر روضہ مبارکہ میں آکر دورکعت تحیۃ المسجد پڑھے پھر دوبارہ پوری طرح زیارت وسلام کے لئے حاضر ہو جائے ۸؎ ۔ روضہ مبارکہ میں رسول اﷲ ﷺ کے نماز پڑھنے کی جگہ میں تحیۃ المسجد پڑھنا افضل ہے جو محرابِ نبوی ﷺ کے درمیان سے قدرے داہنی طرف محراب کے اس پائے کے سامنے ہے جو منبر کی جانب ہے، محراب کے اس پائے پر ’’ ھذا مصلی نبی کریم ﷺ ‘‘ لکھا ہوا ہے ۱؎ نماز کی جگہ لینے کے لئے کسی کو تکلیف نہ پہنچائے نہ خود تکلیف میں پڑھے ، اگروہاں موقع نہ ملے تو منبر کے قریب یا پھر روضہ شریفہ میں جہاں جگہ ملے پڑھ لے اگر وہاں بھی جگہ نہ ملے تو حضور انور ﷺ کے زمانہ کی مسجد شریف میں کہیں پڑھ لے کیونکہ پھر یہ جگہ افضل ہے ورنہ پھر موجودہ مسجد میں جہاں جگہ ملے پڑھ لے ، پہلی رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ قل یاایہاالکافرون اور دوسری رکعت میں سورئہ قل ہو اﷲ ُاحد پڑھے دوسری سورتیں پڑھنا بھی جائز ہے پھر جب سلام پھیرلے تو اﷲ تعالیٰ کا شکر اداکرے اور حمد وثنا پڑھے اس کے بعد سجدئہ شکر ادا کرے کہ حق تعالیٰ نے اس کو یہ نعمتِ عظمیٰ نصیب کی اور تکمیل زیارات و قبولیت اور دوبار ہ اس کے حصول اور سعادت دارین کے حصول کے متعلق اور دیگر جو دعا چاہے کرے ، بہتر یہ ہے کہ دو رکعت شکرانہ کی نیت سے پڑھ لے ، شکر کے لئے صرف سجدہ نہ کرے اگرچہ