عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مدینہ منورہ کا سفر : جب مدینہ منورہ کی طرف روانہ ہوتو تمام راستہ میں نبی کریم ﷺ پر کثرت سے درود شریف پڑھتا رہے ۴؎ بلکہ فرائض وضروریات سے جو وقت بچے سب اسی میں صرف کرے اور خوب ذوق و شوق پیدا کرے اور اظہارِ محبت میں کوئی کمی نہ کرے اگر خودبخود یہ حالات پیدا نہ ہوں تو بہ تکلف پیدا کرے ،راستہ میں جو متبرک مقامات ومقابر آئیں ان کی زیارت کرے اور جو مساجد آنحضور ﷺ یا صحابہ کرامؓ کی طرف منسوب ہیں ( جیسے مسجد ذوالحلیفہ ) ان کی زیارت کرے اور ان میں نماز ( تحیۃ المسجد) پڑھے ، محض سیروتفریح کی نیت سے مساجد میں نہ جائے ، مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایسی بیس مسجد یں ہیں ۵؎ راستہ کے متبر ک مقامات میں سے ام المؤمنین سیدنا ام میمونہ ؓ کی قبر مبارک ہے جو مقام سرف میں ہے اور یہ موضع مکہ معظمہ سے مدینہ طیبہ جاتے ہوئے تنعیم اور وادی کے درمیان میں ہے اس کی زیارت کرکے برکت حاصل کرے ، راستہ میں جو متبرک کنوئیں آئیں ان کا پانی تبرکاً پی لینا چاہئے ، جوں جوں مدینہ طیبہ کے نزدیک ہوتا جائے اپنے ذوق وشوق میں اضافہ کرے اور جب مدینہ منورہ کے قریب پہنچ جائے تواور زیادہ خشوع وخضوع وذوق وشوق پیدا کرے اگر اونٹ وغیرہ پرہوتو اس وقت سواری کو ذرا تیز چلائے اور پیدل ہوتو بھی رفتار کو تیز کردے اور درود وسلام پڑھنے میں اور زیادہ کوشش کرے جب بطحا وذوالحلیفہ میں پہنچے تو وہاں اُتر کر رسول اﷲ ﷺ کی اتباع کرتے ہوئے نماز پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ اس جگہ کی عظمت کا خیال کرتے ہوئے سواری سے اترجائے اور توفیق ہوتوننگے پاؤں اور روتا ہوا چلے اور جس قدر ادب وتعظیم ممکن ہوسکے کرے بلکہ حق تو یہ ہے کہ وہاں سر کے بل بھی چلے تو حق ادا نہیں ہوسکتا اس لئے جس