عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ومعروف ہے، حضرت خدیجہ ؓ سے شادی ہوجانے کے بعد سے ہجرت سے پہلے تک آنحضرت ﷺ کا قیام اسی مکان میں رہا۔ حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ اپنی وفات تک اسی مکان میں رہیں اور اسی میں وفات پائی ،اسی مکان میں رسول اﷲ ﷺ پر مکہ معظمہ کے تمام مقامات سے زیادہ وحی کا نزول ہوا ہے اور یہ مقام بلا خلاف مسجدِ حرام کے بعد مکہ معظمہ کے تمام مقامات سے افضل ہے ۱۱؎ اب اس جگہ ایک دینی مدرسہ تحفیظ القرآن قائم ہے اور جس کو چہ میں یہ واقع ہے اس کو آج کل زقاق الصاغہ ( کوچہ زرگران) کہتے ہیں۱۲؎ اور یہ مستشفی للغربا(ہسپتال ) کے پیچھے واقع ہے ۱؎ (۲) مولد النبی یعنی رسول اﷲ ﷺ کی پیدائش کی جگہ ، یہ مکہ معظمہ میںمشہور جگہ ہے ۲؎ ۔ جو دراصل آپ کے جداعلیٰ ہاشم بن عبد مناف کی ملکیت تھی ( یعنی شعب بنی ہاشم ) وراثت میں آپ کے والد ماجد کے حصہ میں آئی ۔صحیح روایت کے مطابق آنحضرت ﷺ کی پیدائش اسی مکان میں ہوئی اور حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ سے آپ کا نکاح ہونے سے پہلے تک آپ کا قیام اسی مکان میں رہا،نکاح کے بعد آپ ﷺ حضرت خدیجہ ؓ کے مکان میں سکونت پذیر ہوگئے اور ہجرت تک وہیں مقیم رہے ۳؎ ۔ یہ مقام سوق اللیل شارع الملک میں واقع ہے قدیم عمارت منہدم ہوگئی تھی شیخ عباس قطانؒ نے اس جگہ نئی عمارت بنائی اوراس میں مکتبہ مکہ کے نام سے ایک عوامی کتب خانہ ( لائبریری ) قائم کی ۴؎۔ (۳) حضر ت ابو بکر ؓ کا مکان، یہ مکہ معظمہ میں زقاق الحجر میں جس کو اب زقاق الصاغہ کہتے ہیں مکان ابو بکر کے نام سے مشہور ہے۔ اس کو زقاق الحجر اس لئے کہتے ہیں کہ اس مکان میں دو پتھر تھے ایک کانام متکلم تھا کیونکہ اس نے حضور انور ﷺ کو سلام کیا تھا دوسرے کا نام مُتّکا تھا کیونکہ اس پر رسول اﷲ ﷺ نے تکیہ لگا یا تھا ۵؎ رسول اﷲ