عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہیں ہے پس اگر حدودِحرم میں ذبح کرنے کے بعد اس کے گوشت کوحدودِ حرم سے باہر لے گیا اور حرم وغیر حرم کے فقرا پر صدقہ کردیا تو جائز ہے لیکن حرم کے فقرا پرصدقہ کرنا افضل ہے اور اگر غیر حرم کے فقرا زیادہ محتاج ہوں تو ان کو دینا افضل ہے ۳؎ (۹) جس ہدی کاگو شت کھانا صاحب ہدی کے لئے جائز نہیں ہے اس کی کھال یاکسی اور چیز سے نفع حاصل کرنا بھی جائز نہیں ہے بلکہ اس کو صدقہ کردینا چاہئے اس کی کھال وچربی، ہاتھ پاؤں ،سری، اون ،اوربال اور جو دودھ اس کے ذبح کردینے کے بعد نکالاگیا ہو ان سب کو فروخت کرنا جائز نہیں ہے پس اگر ان میں سے کسی چیز کو بیچ دیا تو اس کی حاصل شدہ قیمت کو صدقہ کرنا واجب ہے اور جس ہدی کا گوشت کھانا صاحبِ ہدی کے لئے جائز ہے اگر اس کو اس کے وقت پر حدودحرم میں ذبح کیا ہو تو اس کی کھال وغیرہ سے نفع حاصل کرنا جائز ہے مثلاً چھلنی، تھیلی ،مشکیزہ، فرش ، ڈول وغیرہ بناکر اپنے استعمال میں لانا جائز ہے اسی طرح اس کا دودھ نکال کر اون اور بال کاٹ کر اپنے کام میں لانا جائز ہے جیسا کہ قربانی کی کھال وغیرہ کاحکم ہے ۴؎ (۱۰) ہدی کو ذبح کرنے کے بعد مستحب یہ ہے کہ اس کی کھال ، مہار (نکیل وغیرہ) جھول اور پٹہ وغیرہ سب کو صدقہ کردے ۵؎۔ (۱۱) اگر ذبح کرتے وقت ہدی کے پیٹ سے زندہ بچہ نکلے تو عامۃ العلما کے نزدیک اس کی ماں کے ساتھ اس کو بھی ذبح کردے اور اس کی ماں کی طرح اس کی اون اور بال نہ کاٹے ۶؎ اگر اس کے بچہ کو فروخت کردیا تو اس کی حاصل شدہ رقم کو فقراء پر صدقہ کردے اور اگر اس کی قیمت کے عوض ہدی خریدکر ذبح کرے تو اچھا ہے اور اس کو صدقہ