عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(وقربانی) کے بیان میں گائے اونٹ کے حکم میں ہے بخلاف امام شافعی رحمہ اﷲ کے کہ ان کے نزدیک بدنہ اور اونٹ کے لئے مخصوص ہے لیکن جزور کا لفظ بالا تفاق اونٹ کے لئے مخصوص ہے ۱۳؎ اور بدنہ یعنی اونٹ یاگائے کاساتواں حصہ ایک بکری کے حکم میں ہے ۱۴؎ (۵) اگر ایک بکری سالم اور گائے کاساتواں حصہ قیمت اور مقدار گوشت میں برابر ہوں تو بکری افضل ہے کیونکہ بکر ی کا گوشت عمدہ ہوتا ہے اور اگر گائے کا ساتواں حصہ مقدار گوشت میں ایک بکری سے زیادہ ہو تو گا ئے کا ساتواں حصہ افضل ہے او ر اس میں اصل یہ ہے کہ جب دونوں قیمت ومقدار گوشت میں برابر ہو ں تو دونوں میں جس کا گوشت عمدہ ہے وہ افضل ہے اور اگر وہ مقدار گوشت وقیمت میں مختلف ہوں تو دونوں میں سے جو فاضل ہے وہ اولیٰ ہے ۱۵؎ (خواہ گوشت کی مقدار سے فاضل ہو یا گوشت کی عمدگی کے اعتبار سے ہو ،مؤلف) (۶) اوراسی طرح اگر ایک موٹی تازی اور جسیم سالم بکری اور ایک سالم گائے قیمت اور مقدار گوشت میں برابر ہوں یا بکری کی قیمت گائے کی قیمت سے زیادہ ہو تو بکری گائے سے افضل ہے کیونکہ بکری کا گوشت گائے کے گوشت سے عمدہ ہوتاہے اوراس لئے بھی کہ گائے کے بارے میں اختلاف ہے بعض علما نے کہا کہ اس کا ساتواں حصہ فرض کی جگہ واقع ہوگا اورباقی نفلی ہوگا اور شیخ امام ابو بکر محمد بن الفضل نے کہا کہ بدنہ افضل ہے کیونکہ اس میں بکری کی بہ نسبت زیادہ گوشت ہوتا ہے اور عامۃ العلما کے نزدیک وہ پورا بدنہ واجب کی جگہ واقع ہوگا اوراسی پر فتویٰ ہے اور یہ جو بعض علما نے کہا کہ اس کا ساتواں حصہ فرض اور باقی نفلی واقع ہوگا تو امام ابو بکر محمد بن فضل ؒ نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ ایسا نہیں ہے بلکہ جب ایک ہی شخص کی طرف سے پورے اونٹ یا سالم گائے کو ذبح کیا گیا تو وہ