عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کردینے کی وجہ سے ہے پس عمرہ کی جگہ عمرہ قضا کرے گا اور حج کی جگہ حج قضا کرے گا ، اور اس سے دم قران اس لئے ساقط ہوجائے گا کہ اس نے ان دونوں کو فاسد کردیا ہے اور اصل یہ ہے کہ قارن جب اپنا حج وعمرہ دونوں کو یادونوں میںسے کسی ایک کو فاسد کردے تو اس سے دمِ قران ساقط ہوجاتا ہے ، اور اگر قارن نے عمرہ کا پورا طواف یا اس کا اکثر حصہ یعنی چار یازیادہ چکرکرنے کے بعد جماع کیا یا طواف عمرہ اور سعی کے بعد وقوفِ عرفہ سے پہلے جماع کیا تواس کا صرف حج فاسد ہوگا اوراس کا عمرہ فاسد نہیں ہوگا، اس کا حج تواس لئے فاسد ہوگا کہ وقوفِ عرفہ سے پہلے جماع کرلیا جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے اور عمرہ اس لئے فاسد نہیں ہوگاکہ جماع عمرہ کا رکن ادا کرنے کے بعد واقع ہوااور اس صورت میں عمرہ فاسد نہیں ہوتا جیسا کہ مفرد عمرہ میں حکم ہے کہ فاسد نہیںہوتا او راس پر دو دم واجب ہوں گے ایک دم تو جماع کے ساتھ حج فاسد ہوجانے کی وجہ سے واجب ہوگااور دوسرا دم احرامِ عمرہ کی حالت میں جماع کرنے کی وجہ سے واجب ہوگا کیونکہ ابھی تک عمرہ کا احرام باقی ہے اوراس پر ان دونوں کے بقیہ افعال ادا کرنا اور ان دونوں کو پورا کرنا واجب ہے اس تعلیل کی وجہ سے جو اوپر بیان ہوچکی ہے، اور اس پر صرف حج کی قضا واجب ہوگی عمرہ کی قضا واجب نہیں ہوگی اور اس سے دم قران ساقط ہوجائے گا کیونکہ وہ ان دونوں میں سے ایک یعنی حج کو فاسد کرچکا ہے،اور اگر طوافِ عمرہ ووقوف عرفہ کے بعد جماع کیا تو اس کا حج وعمرہ فاسد نہیں ہوگا اور اس پر ان دونوں کا پورا کرنا واجب ہوگا اور اس پر ایک بدنہ( اونٹ یاگائے) وقوفِ عرفہ کے بعد جماع کی وجہ سے اور ایک بکری عمرہ کے احرام کی حالت میں جماع کی وجہ سے واجب ہوگی کیونکہ اس کا عمرہ کا احرام باقی ہے اور عمرہ کے احرام کی حالت میں جماع کرنے سے بکری واجب ہوتی ہے اور اس صورت