عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں اس سے دمِ قران ساقط نہیں ہوگا کیونکہ اس کا حج وعمرہ یا دونوں میں سے کوئی ایک بھی فاسد نہیں ہوا، اگر قارن نے دوبارہ جماع کیا تواس کی تفصیل وہی ہے جو مفرد کے لئے بیان ہوچکی ہے ، پس اگر پہلی دفعہ سر کے بال منڈانے یا کترانے کے بعد طوافِ زیارت سے پہلے جماع کیا تواس پر ایک بدنہ ( اونٹ یا گائے) اور ایک بکری واجب ہوگی، کیونکہ قارن دونوں احرا م سے ایک ساتھ حلال ہوتا ہے اوراس صورت میں وہ عورت کے حق میں حلال نہیں ہوا ہے ( یعنی ابھی وہ پوری طرح احرام سے باہر نہیں ہواہے ،مؤلف) اوراگر اس نے طوافِ زیات کا کل یا اکثر حصہ ادا کرنے کے بعد جماع کیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے کیونکہ وہ عورت کے حق میں حلال ہوگیا ہے اور وہ احرام سے پوری طرح باہر ہوگیا ہے لیکن اگر طواف ِ زیارت حلق کرانے سے پہلے کیا تو دونوں کااحرام باقی رہنے کی وجہ سے اس پر دوبکریاں واجب ہوں گی اور اگر حج تمتع کرنے والے شخص نے جماع کیاتو اس کاحکم مفرد حج اور مفرد عمرہ کرنے والے کی مانند ہے کیونکہ وہ پہلے عمرہ کااحرام باندھتا ہے اور عمرہ کے افعال سے فارغ ہوکر احرام کھولنے کے بعد حج کے موقع پرحج کا احرام باندھتا ہے ۱؎ (ان سب امور کی تفصیل جنایات کے بیان میں مذکور ہے، مؤلف) عمرہ فاسد ہونے کے احکام : جب عمرہ فاسد ہوجائے تو ایسی حالت میں اس کے افعال ادا کرکے اس کے احرام سے باہر ہوجائے اور پھر اس فاسد عمرہ کو قضا کرے اور ہمارے فقہا کے نزدیک فساد عمرہ کی وجہ سے ایک بکری ذبح کرے ۲؎ (فساد ِ حج وعمرہ کے بعض مسائل جنایات ِ حج اور فسادِ عمرہ کی تفصیل عمرہ کے بیان میں ملاحظہ فرمائیں، مؤلف)