عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ دونوں میں سے کون حق پر ہے، اس کا جواب یہ ہے کہ وہ اگر غور کرے تو مذہب اہل سنت وجماعت کے حق ہونے کی کئی باتیں بہت واضح دلیل ہیں جن کوایک معمولی عقل کا انسان بھی آسانی سے سمجھ سکتا ہے۔ ۱۔ قرآن مجید باری تعالیٰ کی نعمت عظمیٰ ہے اور یہ اکثر سنیوں ہی کو حفظ (یاد) ہوتاہے، شیعہ (رافضی) اس نعمت سے محروم ہیں اور اگر ہزاروں میں سے کسی ایک آدھ کو یاد بھی ہوتا ہے تو وہ نادر ہے النَّادِرُ کَا لمَعَدُومِ (یعنی نادر، نہ ہونے کی مانند ہے)۔ ۲۔ جس قدر اولیاء وعلماء دین کے رکن ہوئے ہیں اور جن میں سے بعض کے رافضی بھی معتقد ہیں انھوں نے یہی مذہب اختیار کیا۔ ۳۔ اسلام کے جملہ شعائر یعنی جمعہ، جماعت عیدین، حج وغیرہ، علی الا علان سنی ہی اد اکرتے ہیں اور رافضی اس سے بے نصیب ہیں۔ ۴۔ مکہ مکرمہ کہ دین وہیں سے پیدا ہواور بزرگی ان سب مسلمانوں کا جزو ایمان اور سب کا قبلہ وہیں ہے نیز مدینہ منورہ جہاں سے دین پھیلا اورجہاں حضور انو رﷺ تشریف فرماہیں (زادا اللہ تعالیٰ شرفہما) ان ہر دو مقدس مقامات کے مسلمان بھی سنی ہیں۔ ۵۔ صحاح ستہ اورجملہ کتب حدیث کے مصنفیں ومحدثین اور علمائے ربانییں واولیائے کاملین سب مذہب اہل سنت وجماعت ہی رکھتے تھے اور کروڑ ہاپد مہا (بے شمار) اچھے لوگ اس مذہب پر ہوئے ہیں۔ اس طرح دوسرے فرقوں کے دعوے بے دلیل ہیں۔ اوریہ مذہب اہل سنت وجماعت ہی کا ہے جو تواتر جح ساتھ صحابہ ؓ سے آج تک نقل ہوتا آیاہے باقی سب فرقے بعد میں پیدا ہوئے ہیں۔