عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرنا چاہئیے۔ اور کافروں کا اختلاف چونکہ اصول میں ہے یعنی یہ لوگ توحید ورسالت وقبلہ وقرآن وغیرہ کسی پر ایمان نہیں رکھتے اس لئے ہمیشہ کے عذاب میں گرفتار ہوں گے۔ حاصل کلام یہ ہے کہ یہ بہتر گمراہ فرقے اپنے برے اعتقادات کی وجہ سے دوزخ میں جائیں گے اور سب کے سب دوزخ میں جائیں گے اوراپنے اعتقاد کی خباثت کے اندازہ کے موافق عذاب پائیں گے بر خلاف اس ایک جنتی گروہ کے کہ جن کے عقائد دوزخ کے عذاب سے نجات بخشنے والے ہیں اوران کی فلاح وخلاصی کا سبب ہیںیعنی عقائد کی وجہ سے ان کو عذاب نہ ہوگا ہاں اس قدر ہے کہ اگراس گروہ میں سے بعض نے برے اعمال کئے ہوں اور وہ اعمال تو بہ اورشفاعت سے معاف نہ ہوئے ہوں تو گناہ کے اندازہ کے موافق دوزخ کے عذاب میں داخل ہوں گے پس دوزخ میں داخل ہونا اس ناجی گروہ اہل سنت وجماعت کے بعض گنہگار افراد کے حق میں بھی جائز وثابت ہے اور دوسرے گروہوں کے تمام افراد کے حق میں دوزخ کا عذاب ثابت ہے اگرچہ دائمی نہیں آخر نجات پاکر جنت میں جائیں گے کلمہ کُلُّھُم فیِ النَّار میں سب کا لفظ اسی رمز کا بیان ہے نیز اعمال کے گناہ کا عذاب ہلکا اور کم درجہ کا ہے خبث عقائد کے عذاب سے اور وہ شفاعت وغیرہ سے بخشا جاسکتا ہے لیکن برے عقائد کے گنا کے لئے بخشش نہیں ہے (مزید تفصیل کتب اصول میں ملا حظہ فرمائیں) مذکورہ بالا تحریر سے واضح ہوگیا کہ بڑی جماعت اور ناجی فرقہ اہل سنت وجماعت ہی ہے لیکن عوام کو ایک بڑ اشبہ آتا ہے کہ مثلا ً ایک شخص جاہل مسلمان ہوا اوراس نے رافضیوں اورسنیوں (اہل سنت وجماعت) کو دیکھاکہ دونوں اپنے کوحق پر جانتے ہیں اور کتاب وسنت سے دلیل پکڑتے ہیں اب یہ بے چارہ نہایت حیران ہے کہ حقیقت کس طرح معلوم کرے