عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۵؎ اور اسی طرح اگر کسی شخص نے حلال ہونے کی حالت میں شکار کیا ( اس کے بعد احرام باندھا) اور محرم ہونے کی حالت میں اس کو ذبح کیا یا اس کے برعکس کیا ( یعنی مُحرم ہونے کی حالت میں شکار کیا اور حلال ہونے کے بعد ذبح کیا ) تب بھی وہ مردار وحرام ہوگیا ۶؎ (۶) اگر کسی محرم نے ٹڈی یا شکار کا انڈا بھونا یا شکار کا دودھ نکالا تو اس پر اس کی جزا واجب ہوگی پس اگر اس کی جزا ادا کرنے کے بعد اس کوکھایا تو اس کے کھانے کی وجہ سے اس پر اور کچھ واجب نہیں ہوگا یعنی ضمان اداکرنے کے بعد وہ اس چیز کا مالک ہوجائے گا پس اس کو اس کا کھانا حرام نہیں ہے، اگر اس کو کھالیا تو کچھ واجب نہیں ہوگا خواہ وہ محرم خود کھائے یا کوئی دوسرا حلال یا مُحرم شخص کھا ئے اور ضمان ادا کرنے سے پہلے اس کی بیع جائز مگر مکروہ ہے اور بعد میں بھی مکروہ ہے کیونکہ وہ مخطورِ شرعی کے ذریعے اس کا مالک ہوا ہے اور اگر وہ چاہے تو اس کی قیمت کو فدیہ (کفارہ ) میں شامل کردے اور اس کا کھانا اور بیچنا اس لئے جائز ہے کہ اس کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں ہے بخلاف ذبیحہ محرم کے کہ وہ مردار ہے پس محرم مذکورہ کے لئے شکار کادودھ اور انڈا اور ٹڈی کھانا کراہت کے ساتھ جائزہے اور اس کے علاوہ کسی دوسرے ( محرم وحلال) شخص کے لئے بلا کراہت جائز ہے ۷؎ (۷) جو شکار کسی حلال شخص نے حدودِ حل میں اپنے یا کسی محرم کے لئے ذبح کیا ہو اس کا کھانا محرم کے لئے بالاجماع جائز ہے لیکن اس کے جواز کے لئے کچھ شرائط ہیں اور وہ یہ ہیں کہ اس محرم نے اس کو شکار کرنے کا امر نہ کیاہو ، اور اس محرم نے اس حلال شخص کو شکار پر رہنمائی نہ کی ہو اور نہ اشارہ کیا ہو اور اوزار دے کر یا یا ذبح کرنے میں اس کی