عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گئی تو خواہ اس کی بجائے ایک دن کاروزہ رکھے یا غلہ کسی ایک ایسے مسکین کو دیدے جس کو ( اس روز) پہلے نہیں دیا گیا ۳؎ (۱۳)جزا میں تملیک کی طرح اباحت کے طور پر کھانا کھلادینا بھی جائز ہے ۴؎ اور قیمت دینا بھی جائز ہے پس ہر فقیر کو نصف صاع گندم( صدقہ فطر کی مقدار غلہ) کی قیمت دے، جس طرح مقدارِ فطرہ سے کم غلہ دینا جائز نہیں اسی طرح اس مقدار کی قیمت سے کم دینا بھی جائز نہیں ہے ۵؎ (ابا حت کے طور پر کھانا دینے کی تفصیل صدقہ فطر میں بیان ہوچکی ہے اور شرائطِ جوازِ صدقہ میں بھی مذکور ہے،مؤلف) (۱۴)اور اگر جزا میں روزہ رکھنا اختیار کرے تو مقتول صید کی قیمت سے جس قدر غلہ آسکتا ہے اس کے ہر نصف صاع گندم یا ایک صاع جَو یا کھجور کے بدلے ایک دن کا روزہ رکھے ۶؎ پھر اگر نصف صاع سے گندم بچ جائے تو اس کو اختیار ہے کہ اسی کو صدقہ کردے یا اس کے بدلے ایک دن کا روزہ رکھے ۷؎(جیسا کہ اوپر بارہا بیان ہوچکا ہے،مؤلف) (۱۵)اگر جزا میںایک مسکین کے طعام ( صدقہ فطر کی مقدار غلّہ ) سے کم واجب ہو اہو مثلا ً کسی نے چڑیا یا جنگلی چوہا قتل کردیا تو اس کو بھی اختیار ہے خواہ وہ بقدرِ واجب غلّہ ( ایک مسکین کو ) دیدے یااس کی بجائے ایک دن کا روزہ رکھ لے ۸؎ (۱۶)ہدی یا غلہ پر قادر ہونے کی باوجود جزا میں روزہ رکھنا جائز ہے اور ایک شکار کی جزا میں ہدی وغلہ وروزہ تینوں کو جمع کرنا بھی جائز ہے مثلاً کسی شکار کی قیمت اتنی ہے کہ اس سے تین ہدی خریدی جاسکتی ہیں تو جائز ہے کہ وہ ایک ہدی ذبح کرے اور ایک ہدی کے بدلے مساکین کو گندم یا جَو دیدے اور ایک ہدی کے بدلے روزے رکھے، اور اسی طرح