عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر مقتول شکار کی قیمت دو ہدی کے برابر ہوجائے تو اختیار ہے کہ وہ ہدی ذبح کرے یا دونوں کے بدلے میں غلہ صدقہ کردے یا دونوں کے بدلے میں روزے رکھے یا ایک ہدی ذبح کرے اور ایک ہدی کے بدلے غلہ صدقہ کرے یا روزے رکھے یا تینوں کو جمع کرے ۹؎ یا قیمت یعنی درہم ودینا ر( روپیہ وغیرہ) دیدے ۱۰؎ (۱۷)غلہ دینے میں شکار کی قیمت کا اعتبار ہے اور روزے رکھنے میں غلہ کی قیمت کا اعتبار ہے ۱۱؎ اور ہدی کو حدودِحرم میں ذبح کرنا ضروری ہے ( جیسا کہ بیان ہوچکا ہے) اور اگر غلہ دینا روزے رکھنا اختیار کرے تو جہاں چاہے اور متفرق یا لگاتار جس طرح چاہے اداکرسکتا ہے ۱۲؎ (۱۸)جزا میں کھانا (غلہ) یا اس کی قیمت اپنے اصول وفروع یعنی ماں باپ ،داد دادی، نانا نانی، بیٹوں ،پوتوں،بیٹیوں ،پوتیوں، نواسوں نواسیوں ، خاوند،بیوی،غلام ، غنی اور ہاشمی کو دینا جائز نہیں ہے جیساکہ زکوٰۃ ودیگر صدقات ِ واجبہ میں حکم ہے، امام ابو حنیفہ وامام محمد رحمہم اﷲ کے نزدیک ذمی کافر کو دینا جائز ہے اور امام ابو یوسفؒ کے نزدیک ذمی کافر کو دینا جائز نہیں ہے جیسا کہ صدقہ فطر اور صدقہ نذر کا حکم ہے جس کا بیا ن کتا ب الزکوٰۃ میں مذکور ہے ۱۳؎ کھا(نا دینے اور روزہ رکھنے کے متعلق بعض مسائل کفاراتِ ثلاثہ اور ہدایا کے بیان میں بھی مذکورہیں ملاحظہ فرمائیں،مؤلف) (۱۹)مقتول شکار متعد ہونے کی صورت میں جزا بھی متعدد واجب ہوگی لیکن اگر احرام سے باہر ہونے کی نیت سے متعدد شکار کئے تو ایک ہی جزا واجب ہوگی ۱۴؎ (اس کی تفصیل پہلی بیان ہوچکی ہے،مولف)